وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے انسانی اسمگلنگ کا مکروہ دھندا روکنے کیلئے انتہائی مطلوب ملزمان کی فہرست از سر نو مرتب کی ہے۔ گزشتہ کئی برسوں سے پاکستان سے بہتر مستقنبل کی تلاش کرنے والے لوگوں کو لاکھوں روپے لے کر غیر قانونی طور پر یورپ بھجوایا جاتا ہے۔ انسانی اسمگلنگ میں ملوث گروہ لوگوں کو بلوچستان کے راستے ایہران اور پھر ترکی پہنچاتے ہیں جہاں سے انہیں یورپ بھجوایا جاتا ہے۔ ایف آئی اے اور دیگر متعلقہ ادارے انسانی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے کوشاں ہیں اور اس حوالے سے انسانی اسمگلرز کے خلاف کارروائیاں کی جاری ہیں۔ سماء ڈیجیٹل کو موصول ہونے والی دستاویزات کے مطابق ایف آئی اے نے انسانی اسمگلنگ کے مختلف مقدمات میں 112 انتہائی مطلوب ملزمان کی فہرست مرتب کی ہے۔ ایف آئی اے گوجوانوالہ سرکل کو مجموعی طور پر 24 لاہور سرکل کو 26، راولپنڈی سرکل کو 20 ، کراچی سرکل کو 14، اسلام آباد کو 11، فیصل آباد کو 6 ، ملتان کو 5، گجرات کو 3، کوئٹہ کو 2 اور سرگودھا سرکل کو ایک ملزم کی تلاش ہے۔ فہرست میں مجموعی طور پر 9 ایسے ملزمان ہیں جو بیرون ملک رہ کر انسانی اسمگلنگ کے اس مکرووہ دھندے میں ملوث ہیں۔ یہ لوگ مبینہ طور پر متحدہ عرب امارات، ایران، ترکی، روس اور تھائی لینڈ میں موجود ہیں۔ ایف آئی اے کی جانب سے انسانی اسمگلنگ کے مقدمات کے حوالے سے بات کی جائے تو لاہور کا آزاد خان 20 جب کہ اسلام آباد کی رفعت ماہا کے خلاف 13 اور ذیشان طارق 10 مقدمات میں مطلوب ہیں۔