اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر ماجد تخت روانچی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوئتریس اور سلامتی کونسل کوخط لکھا ہے جس میں کہا ہے کہ قاسم سلیمانی کا قتل اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قانون کےبنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے خط میں کہا کہ امریکا نے ایسا نیا باب کھول دیا ہے جو ایران سے جنگ کے مترادف ہے۔ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نےایرانی سرکاری ٹی وی کو انٹرویو میں کہا کہ امریکا نے بہت بڑی غلطی کی ہے، عراقی خودمختاری اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی گئی۔جواد ظریف نے کہا کہ ایران کسی بھی وقت اور انداز میں جواب دینے کا حق رکھتا ہے، طاقت اورجرائم کے ذریعے پالیسیوں پر پیش رفت دنیا کے لیے ناقابل قبول ہے۔ واقعے پر ایران نے سوئس سفیر کو ایک ہی دن دو مرتبہ وزارت خارجہ طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا۔ایرانی فوجی ترجمان بریگیڈیر جنرل رمضان نے کہا ہے کہ امریکا کی خوشی جلد سوگ میں تبدیل کر دیں گے۔دوسری جانب ایران میں جاری مظاہروں میں جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے بدلے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔قاسم سلیمانی کی نمازجنازہ آج عراق کے مختلف شہروں میں ادا کی جائے گی، نماز جنازہ کے بعد میت کو آج ہی ایران روانہ کر دیا جائے گا، ایران میں بھی ان کےنمازجنازہ کے اجتماعات ہونگے،جس کے بعد ان کی تدفین منگل کو آبائی شہرکرمان میں کی جائے گی۔