افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی آج بروز بدھ 10 نومبر کو اعلیٰ وفد کے ہمراہ پاکستان پہنچیں گے۔ افغانستان کے وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالقہار بلخی نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ دورے کے دوران دونوں ممالک کے حکام کے درمیان باہمی تعلقات کو بڑھانے، تجارت، اور مہاجرین کے حوالے سے معاملات پر غور کیا جائے گا۔ ترجمان کے مطابق افغان وفد میں وزارئے تجارت اور خزانہ بھی شامل ہوں گے۔ واضح رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے گزشتہ ماہ دورہ کابل کے دوران امیر خان متقی کو اسلام آباد آنے کی دعوت دی تھی اور 15 اگست کو طالبان کی جانب سے کابل کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد یہ کسی بھی افغان وزیر کا پہلا دورہ پاکستان ہوگا۔ پاکستان نے طالبان کی حکومت کو تسلیم نہیں کیا تاہم طالبان حکومت نے اسلام آباد میں افغان سفارت خانے کے ساتھ ساتھ پشاور، کراچی اور کوئٹہ میں کونسل خانوں کو فعال کردیا ہے۔ افغانستان میں پاکستان کے سفیر منصور خان نے کابل میں امیر خان متقی سے ملاقات کی تھی اور انہوں نے اپنی ٹیم کو بتایا تھا کہ ملاقات میں دوطرفہ تجارت، ٹرانزٹ، لوگوں کی آمد و رفت اور انسانی ہمدردی کی سرگرمیوں کو مضبوط بنانے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ قبل ازیں شاہ محمود قریشی نے 21 اکتوبر کو اپنے دورہ کابل میں امیر خان متقی کے ساتھ تفصیلی بات چیت کی تھی۔ پاکستان نے افغانستان کو یقین دلایا تھا کہ وہ سرحدی نقل و حرکت کے ساتھ ساتھ افغان ٹرانزٹ اور تجارت کے حوالے سے بھی سہولت کاری فراہم کرے گا جب کہ پاکستان نے وزیر خارجہ کے دورہ کابل کے بعد طورخم بارڈر کو پیدل چلنے والوں کے لیے کھول دیا تھا۔