تازہ ترین

افغانيوں کی مدد ہمارا دينی فريضہ ہے، وزیراعظم عمران خان

افغانيوں-کی-مدد-ہمارا-دينی-فريضہ-ہے،-وزیراعظم-عمران-خان

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ افغانيوں کی مدد ہمارا دينی فريضہ ہے، افغانستان کی مدد ميں پہلے ہی بہت دير ہوچکی ہے جلد اقدامات نہ کيے تو انتشار پھيلے گا جو کسی کے مفاد ميں نہيں ہوگا۔ اتوار کو( اسلامی تعاون تنظیم) اوآئی سی اجلاس سے خطاب کرتےہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ افغانستان سے زیادہ کسی ملک نے مشکلات نہیں دیکھی ہیں۔ افغانستان کا بینکنگ نظام مفلوج ہوگیا اور کوئی بھی ملک ان حالت میں نہیں چل سکتا۔ انھوں نے کہاکہ افغان معاملات سے سب سے زيادہ نقصان پاکستان کا ہوا اور وہاں کی صورتحال سنگین ہوگئی۔ افغانستان 40 سال خانہ جنگی کا شکار رہا اور اب وہاں بیرونی امداد بند ہوگئی ہے جس سے 4 کروڑ عوام کو بحران کا سامنا ہے۔ وزیراعظم نے بتایا کہ او آئی سی کی ذمہ داری ہے کہ افغانستان کی مدد کرے  کیوں کہ افراتفری  سے افغانستان میں دہشت گردی ہوسکتی ہے۔ عمران خان نے خدشہ ظاہر کیا کہ افغانستان میں عدم استحکام دنیا کو متاثر کرے گا اور اگر بروقت ایکشن نہ لینے سے افغانستان میں افراتفری پھیلے گی۔ عمران خان نے خدشہ ظاہر کیا کہ افغانستان میں عدم استحکام دنیا کو متاثر کرے گا اور اگر بروقت ایکشن نہ لینے سے افغانستان میں افراتفری پھیلے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ افغان اور فلسطین کےعوام ہماری طرف دیکھ رہےہیں اور امید ہےکہ او آئی سی افغان صورتحال سے نمٹنے کیلئے اقدامات کرے گی۔ اسلاموفوبیا سے متعلق وزیراعظم نے کہا کہ نائن الیون کے بعد اسلاموفوبیا میں اضافہ ہوا۔ اسلام کو دہشت گردی سے جوڑنا حقیقت کے منافی ہے۔ اسلام ایک ہی ہے اور وہ ہمارے نبی کریمﷺ کا ہے۔ انھوں نے زور دیا کہ ہمیں اسلام کے حقیقی تشخص کو اجاگر کرنا ہوگا اورخصوصا گستاخانہ خاکوں کے خلاف اسکالرز کو متحرک ہونے کی ضرورت ہے۔

زیادہ پڑھی جانےوالی خبریں