وزیراعظم عمران خان نے دنیا کو افغاستان کی نئی انتظامیہ سے بات چیت کرنے کی اہمیت پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ افغانستان میں ناکامياں چھپانے کے لئے پاکستان کو قربانی کا بکرا بنايا گيا۔ وزیراعظم عمران خان نے مڈل ایسٹ آئی کے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنيا کو افغان انتظاميہ سے بات کرنی چاہيے کیوں کہ افغانستان ميں افراتفری کا سب سے بُرا اثرپاکستان پرہوگا۔ انھوں نے کہا کہ امريکا کو افغانستان کی صورتحال سے دھچکا لگا ہے اور وہ افغانستان ميں ايک فعال جمہوريت ديکھ رہے تھے تاہم ايسا نہيں ہوا۔ امريکا کا اتحادی بننے سے افغانستان کے اثرات پاکستان پربھی پڑے۔ افغانستان ميں ڈرون حملوں سے دو طرفہ نقصان ہوا اورپُر تشدد انتقامی کارروائياں بڑھيں۔ وزیراعظم نے کہا کہ 20 سال کی جنگ کے بعد افغانستان تباہ حال ہے۔ طالبان نے معاملات اپنے ہاتھوں ميں لے ليے ہیں لیکن ان کوسنبھلنے کے ليے کچھ وقت چاہيے اوراگرافغانستان ميں حالات کشيدہ ہوئےتواثرات دور تک جائيں گے۔اس وقت داعش سے چھٹکارا پانے کے ليے طالبان بہترين آپشن ہيں۔ ايک سوال پرعمران خان نے کہا کہ اشرف غنی حکومت کرپٹ تھی اور اُن کے ليے کوئی کيوں لڑتا۔اس حوالے سے انھوں نے مزید کہا کہ ميرا يقين ہے کہ ساری مسلح مزاحمتيں مذاکرات کی ميزپرہی ختم ہوتی ہيں۔طالبان سے مذکرات پر انہوں نے کہا کہ اُن سے بات چيت کرنے کی کوشش کررہے ہيں،جن سے صلح ہوسکتی ہے۔ ايک سوال پروزيراعظم عمران خان نے سوال اٹھايا کہ بھارت اپنے ملک میں اقلیتوں کے ساتھ کیا کررہا ہے۔افغانستان میں بھارت کا کردار بھی سب کے سامنے ہے اور دنیا مسئلہ کشمیر کی صورتحال اور مظالم کا بھی نوٹس لے۔بھارت اور پاکستان کے درمیان 3جنگیں ہوچکی ہیں اور پاکستان کسی مسلح تنازع کا دوبارہ حصہ نہيں بننا چاہتا۔ عمران خان نے کہا کہ اسلام کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہيں ہے اور وائرس کی طرح دہشت گردی کوکسی ملک سے جوڑا نہيں جاسکتا۔ مغرب کی قيادت کومسلمانوں کے جذبات کا احترام کرنا چاہيے لیکن آزادی اظہار رائے کے نام پر مذہب کونشانہ بنایا جاتاہے۔ کرکٹ سے متعلق وزیراعظم نے کہا کہ برطانوی کرکٹ ٹیم کےدورہ پاکستان منسوخی سے مایوسی ہوئی۔ سمجھتا ہوں کہ انگلينڈ نے خود کو مايوس کيا ہے اور پاکستان کوانگلينڈ سے کچھ اورکی اميد تھی۔عمران خان نے بتایا کہ کرکٹ بورڈز اور کھلاڑیوں کے لیے پیشہ اہم ہے اوراس وقت بھارت عالمی کرکٹ کو کنٹرول کرتا ہے۔ موسمی تبدیلی سے متعلق انھوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی،معیشت اور دیگر چیلنجز سے نمٹ رہے ہیں۔ ملک میں موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنےکے لیےشجرکاری مہم جاری ہے اور 10 ارب درخت لگارہے ہيں۔