پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میں واضح کرتا ہوں کہ اسٹیبلشمنٹ سے میری کوئی ڈیل نہیں ہوئی، اگر اس شام اسلام آباد میں بیٹھ جاتا تو خون خرابہ ہوجاتا۔ پی ٹی آئی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ میری اسٹیبلشمنٹ سمیت کسی سے کوئی ڈیل نہیں ہوئی، اگر میں اس دن شام کو اسلام آباد میں بیٹھ جاتا تو خون خرابہ ہوجاتا۔ عمران خان نے کہا کہ جب میں اسلام آباد پہنچا تو علم ہوگیا تھا کہ حالات کس طرف جارہے ہیں، شہباز شریف، رانا ثنا اور حمزہ یزید کو ماننے والے لوگ ہیں اور یہ یزید کو ماننے والے پولیس کو کہہ رہے تھے کہ ظلم کرو، جو تماشہ لگایا گیا ہمارے لوگ غصے میں تھے، پولیس کیخلاف نفرتیں بڑھ چکی تھیں، سب لوگ لڑنے کیلئے تیار ہوگئے تھے، اس رات خون خرابہ ہونے لگا تھا، مگر یہ پولیس بھی ہماری ہے، آزادی مارچ ختم کرکے واپس جانے کو ہماری کمزوری نہ سمجھے میں 126 دن کا دھرنا دے چکا ہوں میرے لیے کیا مسئلہ تھا جب تک یہ حکومت گھٹنے نہ ٹیکتی میں بیٹھا رہتا،لیکن مجھے ملک اور قوم کی فکر تھی۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ کوئی غلط فہمی میں نہ رہے کہ امپورٹڈ حکومت کو تسلیم کرلیں گے، میں نے فیصلہ کیا ہے اور میں اسے جہاد سمجھتاہوں، اگر 6 دن میں اسمبلی تحلیل کرکے واضح طور پر الیکشن کا اعلان نہ کیا گیا تو ہم بھرپور تیاری کے ساتھ نکلیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ 6 دن دیئے ہیں حقیقی آزادی کیلئے ساری قوم تیاری کرکے نکلے گی، تیاری کا مطلب یہ ہے کہ اس بار ہمارے لوگ گھروں سے نہیں پکڑے جائیں گے،6 دن ہیں ہمارے پاس بھی وقت ہے اور حکومت کے پاس بھی وقت ہے، اسٹیبلشمنٹ جو نیوٹرل کردار کررہی ہے اسکے پاس بھی وقت ہے، کوشش یہ ہے کہ چیزیں ہمارے ہاتھ سے نہ نکل جائیں، انہوں نے وہی حرکتیں کیں تو ملک جس طرف جائے گا پھر یہ ذمے دار ہونگے۔ چیف جسٹس پاکستان کو بھی خط لکھا ہے کہ کیا جمہوریت میں پرامن احتجاج کا حق ہے یا نہیں صورتحال واضح کریں، 6 دن میں الیکشن کا اعلان نہ کیا تو پھر کال دوں گا، اگر ہمیں پرامن احتجاج نہیں کرنے دیں گے تو کیا راستے رہ جائیں گے، 6دن میں پتہ چل جائیگا کہ سپریم کورٹ ہمارے پرامن احتجاج کا تحفظ کرتا ہے یا نہیں، قوم کو پتہ چلنا چاہیے کہ کون حق پر کھڑا ہے کون ظلم کررہا ہے اور کون ملک میں کرپٹ نظام بچانے کیلئے ہر سطح پر جانے کو تیار ہے۔