تازہ ترین

احتیاط نہ کی گئی تو بڑے شہر بند کرنا پڑیں گے،اسدعمر

احتیاط-نہ-کی-گئی-تو-بڑے-شہر-بند-کرنا-پڑیں-گے،اسدعمر

این سی او سی کے سربراہ اسد عمر نے خبردار کیا ہے کہ اگر احتیاط نہیں کی گئی تو بڑے شہر بند کرنا پڑیں گے۔ دھ کو میڈیا بریفنگ میں اسد عمر نے بتایا کہ پاکستان میں کرونا وائرس کےباعث صورتحال سنگين ہے۔آکسيجن بيڈز پر مريضوں کی تعداد چار ہزار ہوگئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ  سندھ ميں بھی وائرس کا پھيلاؤ بڑھ رہا ہے اور آج اجلاس ميں کئے گئے فيصلوں کا اعلان صوبوں کی مشاورت سے جمعے کو کيا جائے گا جس میں نئی بندشيں لگائی جائيں گی۔ انھوں نے کہا کہ پہلی لہرکےدوران قوم کےسنجیدہ رویےسےوباءپرقابو پایا۔ عوام کوذمہ داری کامظاہرہ کرتے ہوئےایس اوپیزپرعمل کرناچاہئیے https://twitter.com/fslsltn/status/1384763894850367488 اس کےعلاوہ معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے ٹویٹ کیا ہے کہ ہیلتھ کئیر ورکرز کیلئے ویکسین رجسٹریشن دوبارہ کھول دی گئی ہے۔ باقی رہ جانے والے ہیلتھ کئیر ورکرز 30 اپریل تک آن لائن پورٹل پر رجسٹریشن کروا سکتے ہیں۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کےمطابق ملک میں ایک دن میں مزید 148 افراد کرونا وائرس کے باعث  انتقال کرگئے۔ان میں سے 52 مریضوں کا انتقال وینٹیلیٹر پر ہوا ہے۔ این سی او سی نےبتایا ہے کہ 24  گھنٹوں میں 5 ہزار 499 نئے کرونا کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور ملک میں کرونا کے مثبت کیسز کی شرح 11.62 فیصد ہے۔ کرونا کے باعث سب سے زیادہ پنجاب میں 103 اموات،خیبرپختونخوا میں 33 اموات ہوئیں۔سندھ 3، اسلام آباد 4 اور آزاد کشمیر میں 4 اور گلگت بلتستان میں 1 مریض کا وائرس سے انتقال ہوا۔کرونا سے مجموعی اموات کی تعداد 16 ہزار600 ہو گئی ہے۔ این سی او سی کےمطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 47 ہزار 301 ٹیسٹ کئے گئے جبکہ فعال کیسزکی تعداد83 ہزار 162 ہوگئی ہے۔ کرونا سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد 6 لاکھ 72 ہزار 619 ہے۔ این سی او سی نے مزید بتایا کہ کرونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 7 لاکھ 72 ہزار381 ہوگئی ہے۔ اس وقت 5 ہزار 350 مریض 631 اسپتالوں میں زیرِعلاج ہیں۔مردان میں 91، ملتان میں 85 فیصد، لاہور 81، گجرانوالہ میں 88 فیصد وینٹیلیٹرز بھرچکے ہیں۔ اس کےعلاوہ گوجرانوالہ میں 85 فیصد، پشاور 71 فیصد، نوشہرہ میں 68 فیصد اور سوات میں 66 فیصد آکسیجن بیڈز پر مریض موجود ہیں۔

زیادہ پڑھی جانےوالی خبریں