ماں اور بچے کا رشتہ دنیا کا سب سے خوبصورت رشتہ ہے اور ماں اپنے بچے کے لیے جان تک قربان کرنے کا جذبہ رکھتی ہے۔ لیکن کبھی آپ نے یہ بھی دیکھا ہے کہ کسی بچے کی پیدائش پر پورا خاندان خوش ہو، لیکن ماں چیخے، چلائے، روئے حتیٰ کہ بچے سے نفرت کرتے ہوئے اس کی جان تک لینے کے درپے ہو جائے۔
جب کبھی یہ منظر سامنے آتا ہے تو اکثر لوگ کم علمی کی وجہ سے ماں پر تنقید کرتے ہیں اور کئی جادو ٹونے اور اثرات کی بات کرتے ہیں، لیکن بہت کم لوگ سمجھ پاتے ہیں کہ آخر ماں بننے والی یہ عورت اپنے بچے پر محبت نچھاور کرنے کے بجائے اس کونفرت کا نشانہ کیوں بنا رہی ہے اور عجیب رویہ کیوں اختیار کر رہی ہے۔
دراصل یہ ایک نفسیاتی بیماری ہے، جس کا بعض خواتین بچے کی پیدائش کے بعد سامنا کرتی ہیں۔ اس حوالے سے معروف ماہر نفسیات ڈاکٹر اقبال آفریدی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اس بیماری پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔
ڈاکٹر اقبال آفریدی نے بتایا کہ بچے کی ولادت کے بعد کچھ خواتین میں تین طرح کی کیفیات پیداس ہوتی ہیں۔ اس میں پہلی میٹرنٹی بلیوز ہے، جس میں معمولی معمولی باتوں پر وہ رو پڑتی ہیں۔ تاہم یہ علامات وقت کے ساتھ ساتھ خود ختم ہو جاتی ہیں۔
دوسری کیفیت کو پوسٹپارٹم ڈپریشن کہتے ہیں۔ اس میں اداسی مایوسی، کام میں دل نہ لگنا، بچے یا خود اپنا خیال نہ رکھنا جیسی عام علامات پائی جاتی ہیں۔
تیسری اور خطرناک کیفیت کو پوسٹپارٹم سائیکوسس کہتے ہیں۔ اس کا شکار خواتین شدید ذہنی الجھن، خیالات میں خلل، اپنوں کے خلاف اور حقیقت کے برعکس سوچنا جس میں اوٹ پٹانگ حرکتیں، بے ترتیب باتیں، مفروضے قائم کرنا کہ یہ میرا بچہ نہیں، ساس یا شوہر کے خلاف ہونا جیسی علامات شامل ہیں۔ اس مرض میں مسلسل اداسی، بھوک اور نیند کی کمی اور انتہائی حد تک خود کو اور بچے کو مارنے کے خیالات تک آتے ہیں۔
ڈاکٹر اقبال نے ذاتی تجربہ بیان کرتے ہوئے بتایا کہ یہ اتنی خطرناک کیفیت ہے کہ ایک بہت امیر شخص اپنی بیوی کی اسی حالت سے متعلق علاج کے لیے میرے پاس آیا۔ میں نے ان کی اہلیہ کو دیکھا اور بتایا کہ ان کا علاج الیکٹرو کنولسیو تھراپی (ای سی ٹی) سے علاج کرنا ہوگا، مگر وہ اپنی اہلیہ کو علاج کے لیے امریکا لے جانے پر مصر رہے۔ ویزے وغیرہ کی تاخیر کی وجہ سے ان کی اہلیہ نے دسویں منزل سے چھلانگ لگا کر خودکشی کر لی۔
ان کا کہنا تھا کہ بچے کی پیدائش کے بعد کسی بھی خاتون کا نفسیاتی مرض کا شکار ہونے کی وجہ اس میں آنے والی ہارمونل اور بائی کیمیکل تبدیلیاں ہیں۔
ڈاکٹر اقبال آفریدی نے کہا کہ زچگی کے بعد ڈپریشن سے نکلنے کے لیے بہترین علاج ای سی ٹی ہے۔ اس کے نقصانات بھی کم ہیں۔ اگر آپ کے قریبی لوگوں میں کوئی خاتون اس کیفیت سے گزر رہی ہو تو اس کی مدد کیجیے