غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق قاہرہ میں حماس اور ثالثوں کے مذاکرات میں نہایت اہم پیشرفت سامنے آئی ہے جس میں حماس نے اپنے ہتھیار خودمختار فلسطینی ریاست کے حوالے کرنے کا عندیا دیا ہے، حماس نے کہا کہ امریکا کو ہتھیار ڈالنے سے متعلق اپنے فیصلے سے آگاہ کردیا ہے۔
حماس رہنما ابومرزوق نے کہا کہ غزہ کا مستقبل قومی مسئلہ ہے، صرف حماس فیصلہ نہیں کرے گی، منصوبے پر عمل کیلئے ثالثوں کے ذریعے تفصیلی مذاکرات ناگزیر ہیں۔
انھوں نے کہا کہ حماس اپنی تحریک اور اسلحے سے متعلق تمام امور پر مذاکرات کرے گی، مذاکرات میں امن فوج کے ڈھانچے اور انتظامی پہلوؤں کے حوالے سے بھی بات ہوگی۔
حماس کے رہنما ابومرزوق کا مزید کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ فلسطینیوں کے مستقبل کو مثبت انداز میں دیکھیں، غزہ کا کنٹرول فلسطینی اتھارٹی سے منسلک آزاد شخصیات کے حوالے کرنے پرمتفق ہیں۔
ابومرزوق نے کہا کہ قطر کے ذریعے امریکا سے اسرائیل کے مستقل انخلا کی ضمانتیں ملی ہیں، اسرائیلی بمباری میں ہلاک اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں جمع کررہے ہیں۔
رہنما حماس کا کہنا تھا کہ اسرائیلیوں کی لاشیں تلاش کرنے کیلئے اسرائیلی بمباری بند کرانے کی درخواست کی ہے، حماس قومی آزادی کی تحریک ہے، دہشتگرد تنظیم قرار دینا قبول نہیں ہے۔