تفصیلات کے مطابق سی پی پی اے کی درخواست پر آج نیپرا میں سماعت ہوگی، ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق کے الیکٹرک صارفین پر بھی ہوگا۔
سی پی پی اے کے مطابق اگست میں 14 ارب 22 کروڑ یونٹس بجلی پیدا کی گئی، بجلی کمپنیوں کو 13 ارب 71 کروڑ 50 لاکھ یونٹس بجلی فراہم کی گئی۔
ڈسکوز کو دی جانیوالی بجلی کی لاگت 7 روپے 50 پیسے فی یونٹ تھی، اگست کیلئے ریفرنس لاگت 7 روپے 31 پیسے فی یونٹ مقرر تھی۔ من وعن منظوری سے صارفین پر3 ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ پڑیگا۔
دوسری جانب بجلی صارفین کو اکثر یہ شکایت ہوتی ہے کہ کمپنی کی جانب سے کی جانے والی میٹر ریڈنگ زیادہ لی گئی ہے، اب کے الیکٹرک انتظامیہ نے اس شکایت کا سدباب کردیا ہے۔
اس حوالے سے پہلے بھی ان مسائل کو حل کرنے کی کوششیں کی جاتی رہی ہیں اور میٹر ریڈر گزشتہ چند سالوں سے میٹر کی تصویر لے کر محکمہ کو بھجواتا ہے، جو میٹر پر چسپاں ہو کر آتی ہے، اس کے باوجود اوور بلنگ کے مسائل حل نہیں ہو پاتے۔
اس اہم مسئلے اور صارفین کی شکایت کے سدباب کیلیے میٹر ریڈرز کے بجائے صارفین پر انحصار کرنے اور ان پر اعتماد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں کے الیکٹرک لائیو ایپ https://onelink.to/kelive کے ذریعہ صارف باآسانی اپنے گھر کے بجلی میٹر کی ریڈنگ خود لے سکتا ہے اور مکمل یقین اور اعتماد کے ساتھ اپنا بل بھی ادا کرسکتا ہے۔
کے الیکٹرک کے اس اقدام کا مقصد بجلی کے بلوں کے نظام میں شفافیت پیدا کرنا، اوور بلنگ جیسے دیرینہ مسئلے کا مؤثر حل نکالنا اور صارفین کو اس عمل میں براہِ راست شریک کرنا ہے۔