تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں زیرتعمیر پراجیکٹ کے گڑھے میں 2 بچوں کے ڈوبنے کے واقعے پر زیرتعمیر عمارت کے بلڈر ٹھیکدار اور دیگر کے خلاف قتل باالسبب کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
عمارت میں موجود گڑھے میں پانی جمع ہونے سے تالاب بن گیا تھا، مقدمہ 11 سالہ متوفی مرید حسین کے والد عبدالمنیر کی مدعیت میں کیا گیا۔
مدعی مقدمے نے بتایا کہ میں عظیم پورہ میں نجی بینک کا اکاونٹ اوپننگ افسر ہوں، صبح ڈیوٹی پر گیا تھا کہ 11 سالہ بیٹے کے ڈوبنے کی اطلاع ملی میں فوری اسپتال پہنچا تو پتہ چلا میرا بیٹا ڈوب کرفوت ہوگیا ہے جبکہ میری گلی کے رہائشی رانا ارشاد کا بیٹا حارث بھی جاں بحق ہوا۔
مقدمہ متن میں کہا گیا کہ میرا بیٹا اس کا دوست اور دیگر بچے زیرتعمیر خالی پلاٹ پر گئے تھے، عمارت کا بیسمنٹ بنانے کے لیے 20/25 فٹ کھدائی کی گئی تھی، بیسمنٹ میں 8 سے 10 فٹ پانی تھام جس میں بچے اکثر کھیلتے تھے، دونوں بچے گڑھے کے گہرے پانی میں ڈوب کر فوت ہوگئے۔
والد کا کہنا تھا کہ حادثہ حفاظتی دیواراور مناسب بندوبست نا ہونے کی وجہ سے پیش آیا، حادثہ پراجیکٹ مالکان، بلڈرنوریزمگسی اور ٹھیکیدار کی مجرمانہ غفلت سے پیش آیا تاہم پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش کا آغاز کردیا۔