روئٹرز کے مطابق امریکا نے بچپن کے کینسر کی تحقیق کو آگے بڑھانے کے لیے مصنوعی ذہانت کے استعمال کا فیصلہ کیا ہے، وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کے روز ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے ہیں، جس کا مقصد مصنوعی ذہانت (AI) کے استعمال کو فروغ دینا اور بچپن کے کینسر کے علاج کی تلاش کے لیے تحقیقاتی گرانٹس میں اضافی 5 کروڑ ڈالر فراہم کرنا ہے۔
یہ حکم نامہ نیشنل کینسر انسٹیٹیوٹ کی ’چائلڈ ہُڈ کینسر ڈیٹا انیشی ایٹو‘ پر مبنی ہے، جو ایک 10 سالہ، 50 کروڑ ڈالر کا منصوبہ ہے، جس کا اعلان صدر ٹرمپ نے 2019 کی اسٹیٹ آف دی یونین تقریر میں کیا تھا۔ اس منصوبے کا مقصد بچپن کے کینسر سے متعلق ڈیٹا کو جمع کرنا اور اس کا تبادلہ ممکن بنانا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے سائنس و ٹیکنالوجی پالیسی کے دفتر کے ڈائریکٹر مائیکل کراتسیوس نے ایک بریفنگ میں کہا: ’’بچوں میں کینسر اب بھی دائمی بیماریوں سے ہونے والی اموات کی سب سے بڑی وجہ ہے، اور 1975 کے بعد سے اس کی شرح میں 40 فی صد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔‘‘
انھوں نے مزید کہا کہ 2019 کے اقدام کے تحت جو ڈیٹا جمع کیا گیا ہے، اس سے اب محققین AI کا استعمال کرتے ہوئے کلینیکل ٹرائلز کو بہتر بنا سکتے ہیں، تشخیص کو مزید درست کر سکتے ہیں، علاج کو مؤثر بنا سکتے ہیں، علاج دریافت کر سکتے ہیں اور بچاؤ کی حکمت عملیوں کو مضبوط کر سکتے ہیں۔‘‘
وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار کے مطابق، نیشنل انسٹیٹیوٹس آف ہیلتھ (NIH) اس فنڈنگ کو دگنا کرتے ہوئے اضافی 5 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا، تاکہ موجودہ ڈیٹا سے بہتر فائدہ اٹھایا جا سکے اور اسے مزید مؤثر بنایا جا سکے۔ مزید سرمایہ کاری بھی منصوبہ بندی میں شامل ہے۔ یہ فنڈز تحقیقی ٹیموں کو مسابقتی گرانٹس کے ذریعے راغب کرنے کے لیے فراہم کیے جائیں گے۔
’’دی لانسٹ‘‘ کے ایک 2024 کے اداریے کے مطابق بچپن کے کینسر میں AI کے استعمال میں پیش رفت بالغوں کے کینسر کے مقابلے میں پیچھے رہ گئی ہے، جس کی ایک بڑی وجہ بچوں کے کینسر کی اقسام کا نایاب اور متنوع ہونا، اور کم عمر مریضوں کے ڈیٹا کی حفاظت سے متعلق اخلاقی مسائل ہیں۔ عالمی ادارہ صحت (WHO) کے مطابق ہر سال دنیا بھر میں تقریباً 4 لاکھ بچے (نوزائیدہ سے لے کر 19 سال کی عمر تک) کینسر کا شکار ہوتے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس حوالے سے اپنے بیان میں کہا بچوں کو کینسر سے بچاؤ کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، بچوں میں کینسر کے علاج اور ریسرچ کے لیے اے آئی کا استعمال کیا جائے گا، اور امریکا میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کو بہتر بنایا جائے گا، امریکا اے آئی میں چین سے آگے جا چکا ہے۔