اب ایسی ہی آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) پر مبنی اپ گریڈ گوگل میپس میں کی گئی ہے۔
اس مقبول نیوی گیشن سروس میں جیمنائی کو شامل کیا گیا ہے اور گوگل نے ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا کہ 4 نئے فیچرز گوگل میپس کا حصہ بنائے جا رہے ہیں۔
یہ فیچرز ڈرائیورز کے لیے زیادہ مددگار ثابت ہوں گے اور اہم بات یہ ہے کہ انہیں استعمال کرنے کے لیے فون کو ہاتھ لگانے کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ آپ جیمنائی سے بات کرکے اسے ہدایات دے سکیں گے۔
یہ فیچرز اینڈرائیڈ اور آئی او ایس ڈیوائسز کے لیے متعارف کرائے گئے ہیں اور آئندہ چند ہفتوں میں صارفین کو دستیاب ہوں گے۔
کمپنی کے مطابق یہ فیچر آئندہ چند ہفتوں میں اینڈرائیڈ اور آئی او ایس صارفین کو دنیا بھر میں دستیاب ہوگا۔
ویسے تو میپس میں گوگل اسسٹنٹ اب بھی کارآمد ثابت ہوتا ہے مگر وہ ماضی کے عہد کا اسسٹنٹ محسوس ہوتا ہے کیونکہ وہ ایک موضوع سے جڑے متعدد سوالات کا جواب نہیں دے پاتا۔
گوگل کے مطابق جیمنائی اپ گریڈ سے گوگل میپس تبدیل ہوگا اور آپ اس سے بات چیت کے دوران سوالات پوچھ سکیں گے اور اس کے جوابات پر مزید سوالات بھی پوچھ سکیں گے جو ذہن میں ابھریں گے۔
اہم بات یہ ہے کہ اس دوران گوگل میپس کو ہاتھوں سے استعمال کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ آپ کی آواز اسے کنٹرول کرے گی جبکہ جیمنائی آپ کے مطلوبہ مقام کے حوالے سے مشورے بھی دے گا۔
گوگل نے تسلیم کیا ہے کہ میپس کی جانب سے سمتوں کے لیے کی جانے والی رہنمائی جیسے ٹرن رائٹ ان 500 فٹ اس وقت مددگار ثابت نہیں ہوتی جب فاصلے کا اندازہ لگانا مشکل ہو۔
اسی لیے اب جیمنائی کو استعمال کیا جائے گا جو کسی علاقے کی اسٹریٹ ویو تصاویر کو استعمال کرکے راستے کے لیے رہنمائی فراہم کرے گا۔
یہ فیچر ابھی امریکا میں متعارف کرایا جا رہا ہے اور دیگر ممالک کے حوالے سے ابھی کمپنی نے کچھ واضح نہیں کیا۔
یہ فیچر روزانہ کیے جانے والے مختصر سفر کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جس کے لیے گوگل میپس نیوی گیشن کی ضرورت نہیں ہوتی۔
اس فیچر کے تحت میپس کی جانب سے سڑک پر ٹریفک مسائل کے بارے میں آگاہ کیا جاتا ہے، چاہے آپ ایپ کو استعمال نہ بھی کر رہے ہوں۔
یہ فیچر ابھی فی الحال صرف امریکا میں اینڈرائیڈ صارفین کے لیے متعارف کرایا جا رہا ہے۔
جیمنائی پر مبنی لینس فیچر کو اب گوگل میپس کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔
اس کے لیے نیا کیمرا آئیکون ایپ سرچ بار میں دیا جائے گا جس پر کلک کرنے کے بعد فون کو مطلوبہ منظر کی جانب رکھنے پر ہوٹلوں، کیفے، دکانوں یا دیگر مقامات کو شناخت کیا جاسکے گا۔
یہ فیچر ابھی امریکا میں اینڈرائیڈ اور آئی او ایس صارفین کو دستیاب ہوگا۔