تازہ ترین

کووڈ19 وباء: سعودی عرب میں طلاقوں کی تعداد میں30 فیصد اضافہ ہوگیا

کووڈ19-وباء:-سعودی-عرب-میں-طلاقوں-کی-تعداد-میں30-فیصد-اضافہ-ہوگیا

ریاض: کورونا وائرس کے باعث سعودی عرب میں 30 فیصد طلاقوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا، قرنطینہ میں خواتین کو پتا چل گیا کہ ان کے شوہر نے کسی دوسری خاتون سے بھی شادی کررکھی ہے، فروری میں13ہزار شادیاں ہوئیں، جو کہ پچھلے سال کی نسبت5فیصد زیادہ ہیں، جبکہ7482 طلاقیں ریکارڈ کی گئیں۔گلف نیوز کے مطابق سرکاری اعدادوشمار میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کووڈ 19 وباء کے دوران سعودی عرب میں رواں سال فروری میں 13 ہزار شادیاں ہوئیں۔ جو کہ پچھلے سال اسی مہینے سے پانچ فیصد زیادہ ہیں۔ لیکن کورونا وائرس کی وباء کے دوران مبصرین نے نوٹ کیا ہے کہ طلاق یا علیحدگی کی درخواستوں میں 30 فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔ یہ درخواستیں طلاق یا خلع کیلئے دی گئیں۔ جس کے تحت ایک خاتون شریعت کے مطابق اپنے شوہر سے طلاق اور خلع کے ساتھ حق مہر واپس لے سکتی ہے، یا وہ رقم ، پراپرٹی واپس لے سکتی ہے جو اس کے شوہر نے خاتون کو شادی کے وقت دی تھی، لیکن حق مہر کی واپسی کیلئے شوہر اور عدالت کی رضامندی ضروری ہے۔بتایا گیا ہے کہ ایسے کیسز میں کمیونٹی وومن، خواتین ڈاکٹر اور دیگرملازم پیشہ خواتین شامل ہیں۔جن کو مجبور کیا گیا کہ وہ اپنے شوہروں کے خلاف دوسری خواتین کے ساتھ خفیہ شادیوں کا راز کھلنے پر ان کیخلاف درخواست دیں کہ وہ اپنی شادیاں ان خفیہ خواتین کے ساتھ منسوخ کردیں۔  سعودی عرب میں مجموعی شادیوں سے متعلق اعدادوشمار ظاہر کرتے ہیں کہ 45 فیصد میرج کنٹریکٹ مکہ مکرمہ اور ریاض میں کی گئیں۔ جبکہ کورونا وائرس سے قبل سعودی عرب کی عدالتوں میں یومیہ میرج کنٹریکٹ کی تعداد 285 سے 938 کے درمیان تھی۔ جبکہ دوسری طرف 7482 طلاقیں ریکارڈ کی گئیں، جن میں 52 فیصد مکہ اور ریاض میں طلاقیں ہوئی ہیں۔ مملکت میں یومیہ طلاقوں کی تعداد 163 سے 489 کے درمیان ہے۔

زیادہ پڑھی جانےوالی خبریں