پلازما تھراپی 1980سے خسرہ، پولیو اور انفلوائزاجیسے امراض کے علاج کے لیے استعمال ہو رہی،حتمی ایس او پیز کے بعد جلد آزمائشی بنیادوں پر شروع ہو جائیگی سروسز انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں تمام سہولیات دستیاب ہیں: ڈاکٹر محمود ایاز ، پنجاب بھر میں یونیفارم سسٹم لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے :ڈاکٹر اسد اسلم لاہور: پلازما تھراپی طریقہ علاج کورونا وائرس کے شکار مریضوں کے لیے اُمید کی بڑی کرن بن گیا۔ پنجاب میں پلازما تھراپی کے لیے حتمی ایس او پیز کی تیاری کے بعد اِسے جلد آزمائشی بنیادوں پر شروع کرنے کی تیاری مکمل کرلی گئی۔بتایا گیا ہے پلازما تھراپی کو 1980سے مختلف امراض کا علاج کرنے کے لیے کامیابی سے استعمال کیا جارہا ہے ۔ اِن میں خسرہ، پولیو اور انفلوائزاجیسے امراض شامل ہیں۔ اِس حوالے سے سروسز انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر محمود ایاز نے روزنامہ دنیا کو بتایا سمز میں اِس حوالے سے تمام سہولیات دستیاب ہیں اورتیاریاں مکمل ہیں جیسے ہی حکومت کی طرف سے اجازت ملے گی تو پلازما تھراپی آزمائشی بنیادوں پرشروع کردی جائیگی ۔ اُنہوں نے بتایا اِس طریقہ علاج کے ذریعے کورونا کے مریضوں کے علاج کے مثبت نتائج برآمد ہونے کی قوی اُمید ہے ۔ دوسری طرف کورونا ایڈوائزری گروپ پنجاب کے شریک چیئرمین پروفیسر ڈاکٹراسد اسلم نے روزنامہ دنیا کو بتایا پنجاب میں اِس حوالے سے یونیفارم سسٹم لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، پلازما تھراپی کے حوالے سے مختلف ہسپتالوں کے ماہرین پرمشتمل ٹیم تشکیل دی جارہی ہے ،ایس او پیز کی تشکیل حتمی مرحلے میں ہے ،جلدہی اِس طریقہ علاج کی آزمائش کا آغاز کردیا جائے گا۔معلوم ہوا ہے اِس حوالے سے ملک کے دیگر اداروں کے ساتھ مل کر مربوط پالیسی تشکیل دینے کی کوشش بھی کی جارہی ہے ۔