کراچی: کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں پرفارمنس کچھ خاص نہیں اور فرنچائز کا ماننا ہے کہ مسلسل سفر کرنے کے شیڈول نے ان کی کارکردگی کو متاثر کیا ہے۔ دفاعی چیمپیئنز نے ٹورنامنٹ میں 8 میچز کھیلے ہیں جس میں سے صرف 3 میں فتح حاصل کی ہے جس کے ساتھ وہ پوائنٹس ٹیبل پر اس وقت سب سے نیچے ہیں اور پلے آف تک پہنچنے کے لیے مشکلات کا شکار ہیں۔ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گلیڈی ایٹرز کے مالک ندیم عمر نے اپنے سفری شیڈول کو 'غیر منصفانہ' قرار دے دیا۔ڈان سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'ہم زیادہ تر وقت کسی پرواز میں ہوتے ہیں جبکہ دیگر ٹیموں کو کھیلوں کے درمیان آرام کا وقت ملتا ہے'۔تحریر جاری ہے ان کا کہنا تھا کہ 'ہمارا کوئی ہوم گراؤنڈ نہیں یہ ٹھیک ہے مگر عارضی ہوم گراؤنڈ ہمارے لیے مختص کیا جاسکتا ہے تاکہ ٹیم میزبان شہر کراچی، لاہور، ملتان یا راولپنڈی میں تھوڑے زیادہ عرصے کے لیے رک سکتی'۔انہوں نے کہا کہ 'بار بار سفر کرنے، آرام مکمل نہ ہونے اور پریکٹس کے مواقع کم ہونے کا اثر ہماری ٹیم کی کارکردگی پر سامنے آرہا ہے جو کراچی میں پہلے مرحلے میں بہت بہتر تھی'۔کوئٹہ نے کراچی میں اپنے ابتدائی 3 میچز میں سے 2 میں فتح حاصل کی تھی تاہم راولپنڈی میں اپنا پہلا کھیل جیتنے کے 6 روز کے اندر راولپنڈی واپس آنے سے قل انہوں ملتان، لاہور میں شکست کا سامنا کیا تھا۔ فرنچائز نے یہ مسائل سیزن سے قبل کیوں نہیں اٹھائے، کے سوال پر ندیم عمر کا کہنا تھا کہ ان کے احتجاج کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ 'ابتدائی طور پر ہمارے مینیجر (اعظم خان) نے ہمارے سفر کے حوالے سے معلومات دیں تو مجھے لگا کہ ہر ٹیم کو اس طرح کے شیڈول کا سامنا ہے تاہم ہمیں اس کا بعد میں اندازہ ہوا کہ ہم سب سے زیادہ متاثر ہونے والی ٹیم ہیں'۔انہوں نے کہا کہ ہم نے گزشتہ 10 سے 12 روز میں کئی گھنٹے ایئرپورٹس گزارے، فوجی طیاروں پر سفر کیا اور ہمیں صحیح طریقے سے پریکٹس کا موقع تک نہیں ملا'۔ ندیم عمر کا کہنا تھا کہ 'ہمارے مداحوں کا دل ٹوٹا ہوا ہے اور کہتے ہیں کہ ہم بہانے کر رہے ہیں تاہم مجھے لگتا ہے کہ ہمارے مداحوں کو حقیقت جاننی چاہیے، ہم اب بھی لڑ رہے ہیں اور آپ کے دعاؤں کی ہمیں ضرورت ہے، گلیڈی ایٹرز آپ کے تعاون سے دوبارہ اٹھیں گے'۔دریں اثنا پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے حکام کا کہنا تھا کہ گلیڈی ایٹرز کا سخت شیڈول کی کئی وجوہات ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 'پورا پی ایس ایل پاکستان میں کرانا ایک بڑا چیلنج تھا اور مستقبل میں معاملات بہتر ہوں گے'۔ حکام کا کہنا تھا کہ 'میچ کے لیے گراؤنڈ کی دستیابی، پروازوں کے ٹکٹس، رہائش اور میزبانی سمیت دیگر معاملات ہیں، گلیڈی ایٹرز کی جانب سے اٹھائے گئے اعتراضات کو یکسر مسترد نہیں کیا اور پی سی بی کی پوری کوشش ہے کہ اس ہر ممکن حد تک خوش اسلوبی سے سنبھال لیا جائے'۔