پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے درمیان وہی مسابقت سامنے آ رہی ہے جو کبھی لاہور اور کراچی کے درمیان ہوتی تھی۔ دونوں ٹیمیں ایک دوسرے کو خوب ٹکر دیتی ہیں۔ ویسے تو یہ خیال کیا جارہا تھا کہ بارش کی وجہ سے یہ اہم ترین میچ شاید منعقد نہ ہوسکے، مگر راولپنڈی کے گراؤنڈ اسٹاف کا شکریہ جن کی زبردست محنت کے سبب 15 اوورز کا کھیل ممکن ہوگیا۔ لیکن اس بار یہ کمال ہوگیا کہ دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلے جانے والے دونوں ہی میچوں میں پشاور فتحیاب رہی، اور اس کو یہ جیت حاصل کرنے میں زیادہ مشکل بھی پیش نہیں آئی۔ اس میچ میں کیا کچھ ہوا آئیے اس کا ایک جائزہ لیتے ہیں۔ ٹام بینٹن کی بے دخلی پشاور والوں نے خراب فارم کی وجہ سے ٹام بینٹن کو بالآخر ڈراپ کردیا اور ان کی جگہ امام الحق کو میدان میں اتارا۔ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں انٹری سے پہلے بینٹن بڑی امیدوں کا مرکز بنے ہوئے تھے کیونکہ ان میں مخالف ٹیم کو تہس نہس کرنے کی پوری پوری صلاحیتیں موجود ہیں۔ لیکن سچ تو یہ ہے کہ وہ ان امیدوں پر کسی بھی طور پر پورا نہیں اترسکے۔ اگرچہ خراب فارم کی وجہ سے بینٹن کو باہر بٹھانا سمجھ آتا ہے، مگر یہ بات اب بھی سمجھ سے باہر ہے کہ ایک ایسے میچ میں امام الحق کو کیوں کھلایا گیا جس کے بارے میں تقریباً یقین ہوچکا تھا کہ یہ تو یہ میچ کھیلا ہی نہیں جاسکے گا، اور اگر کھیلا بھی گیا تو اوورز کچھ کم ضرور ہوں گے۔