تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان کو عہدے سے ہٹانے کے فیصلے کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔
جسٹس محمد آصف اور جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے سماعت کی، سماعت کے دوران چیئرمین پی ٹی اے کے وکیل قاسم ودود عدالت میں پیش ہوئے۔
انہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ رٹ پٹیشن میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ چیئرمین بطور ممبر پی ٹی اے تعینات نہیں ہوسکتے کیونکہ آسامی غلط مشتہر کی گئی تھی۔
وکیل نے بتایا 25 مارچ کو قواعد (Rules) تبدیل ہوچکے تھے اور کابینہ نے اس کی منظوری بھی دے دی تھی، جس کے بعد چیئرمین کی تعیناتی عمل میں آئی۔ تاہم اس کے بعد ہی پٹیشن دائر کی گئی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا جسٹس بابر ستار کا فیصلہ معطل کردیا اور ڈویژن بینچ نے میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان کو عہدے پر بحال کردیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز جسٹس بابر ستار نے چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کے خلاف درخواست منظور کرتے ہوئے ان کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ سنایا تھا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس بابر ستار نے 99 صفحات پر مشتمل محفوظ فیصلہ جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ چیئرمین پی ٹی اے کی تعیناتی قانونی طور پر درست نہیں، اس لیے انہیں فوری طور پر عہدے سے ہٹایا جائے
اس فیصلے کے خلاف چیئرمین پی ٹی اے سمیت دیگر فریقین نے اپیل دائر کر رکھی تھی۔