چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ سماعت کرے گا، عدالت نے آج سیکرٹری دفاع اور سیکرٹری خزانہ کو طلب کررکھا ہے۔
31 مارچ کا حکم نامہ
دوسری جانب 31 مارچ کی سماعت کے حکم نامے میں جسٹس جمال مندوخیل کی بینچ سے علیحدگی اور فل کورٹ بنانےکے حکومتی مطالبے کا ذکر ہی نہیں کیا گیا۔
سپریم کورٹ نے اپنے حکم نامے میں الیکشن کمیشن کی جانب سے عرفان قادر کا نام بطور وکیل بھی شامل نہیں کیا، مسلم لیگ ن کےوکیل اکرم شیخ اورپیپلز پارٹی کے وکیل فاروق ایچ نائیک کا نام بھی شامل نہیں کیا گیا۔
حکومتی اتحاد کا عدالت کا بائیکاٹ
ادھر حکومتی اتحاد نے فل کورٹ نہ بنائے جانے کی صورت میں سپریم کورٹ کی کارروائی کے بائیکاٹ کا فیصلہ کررکھا ہے۔
حکومتی اتحاد نے تین رکنی بینچ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے اور اٹارنی جنرل آج عدالت میں پیش ہو کر بائیکاٹ کے حکومتی فیصلے سے عدالت کو آگاہ کر یں گے۔