ملزم زیادتی میں ناکامی کی کوشش کے بعد پاکستان فرار ہو گیا تھا، امارات واپسی پر اُسے گرفتار کیا گیا دُبئی پولیس نے ایک پاکستانی کو غیر ملکی خاتون سے جنسی زیادتی کی کوشش کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔ سرکاری استغاثہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ یہ واقعہ گزشتہ سال 30 دسمبر کو پیش آیا تھا ۔ جب 23 سالہ پاکستانی نوجوان نے جو نائی کے پیشے سے وابستہ ہے، ایک رہائشی بلڈنگ میں مقیم خاتون کو زبردستی ہنگامی اخراج والی سیڑھیوں کی جانب دھکیل کر اُس سے جنسی زیادتی کرنے کی کوشش کی تھی تاہم 27 سالہ فلپائنی لڑکی نے مزاحمت کے دوران اُسے زوردار لات ماری اور چیخ و پُکار شروع کر دی۔جس کے باعث ملزم خوف زدہ ہو کر وہاں سے فرار ہو گیا تھا۔ متاثرہ لڑکی نے اس واقعے کی رپورٹ بُر دُبئی پولیس اسٹیشن میں درج کرا دی تھی۔ تاہم ملزم اس دوران واپس پاکستان چلا گیا تھا۔ جب وہ امارات لوٹا تو اُسے فوری طور پر گرفتار کر لیا گیا۔ سیلزگرل کا کام کرنے والی فلپائنی خاتون نے بتایا ”میں رات دو بجے کام سے واپس لوٹی۔ جونہی میں الستوا میں واقع اپنی رہائشی بلڈنگ کی لفٹ میں سوار ہوئی تو ملزم نے مجھے اچانک اپنی گرفت میں لے لیا اور زبردستی دھکیل کر سیڑھیوں کی جانب لے جانے لگا۔میں نے اس دوران مزاحمت جاری رکھی اور ایک زوردار لات اُسے ماری اور مدد کے لیے چلانا شروع کر دیا۔ جس پر ملزم نے وہاں سے بھاگنے میں ہی خیریت جانی۔ اس وقت آس پاس کوئی نہیں تھا۔ پولیس کے مطابق ملزم کی شناخت بلڈنگ میں نصب کلوز سرکٹ ٹی وی کیمروں کی مدد سے کی گئی۔ ملزم نے دورانِ تفتیش خاتون پر جنسی حملے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ وہ اُسے اچھی لگتی تھی۔ اسی باعث وہ یہ حرکت کرنے پر مجبور ہوا۔ اس مقدمے کی اگلیسماعت 26 اگست 2019ء تک ملتوی کر دی گئی ہے۔