تازہ ترین

ٹی ٹی پی سے مذاکرات کے بیان پر پیپلزپارٹی کو تحفظات، پارلیمانی اجلاس کا مطالبہ

ٹی-ٹی-پی-سے-مذاکرات-کے-بیان-پر-پیپلزپارٹی-کو-تحفظات،-پارلیمانی-اجلاس-کا-مطالبہ

اسلام آباد: پیپلز پارٹی نے وزیراعظم کے تحریک طالبان پاکستان سے مذاکرات کے بیان پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر پارلیمنٹ کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا۔ سیکریٹری جنرل پیپلز پارٹی نیر حسین بخاری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم کا ٹی ٹی پی سے مذاکرات کا بیان انتہائی حساس بیان ہے جس پر وطن کی حفاظت میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی قائد بے نظیر بھٹو شہید کی وارث جماعت پیپلز پارٹی کو شدید تحفظات ہیں، ہزاروں سویلین فوجی شہدا کے وارثین دہشت گردوں کو نشان عبرت بنتے دیکھنا چاہتے ہیں۔ نیر بخاری نے کہا کہ ٹی ٹی پی کو معاف کرنے کا بیان شہداء کے ورثا کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے، بم دھماکوں خود کش حملوں میں شہید سیکڑوں شہریوں اور سانحہ اے پی ایس کے معصوموں کی روحیں انصاف کی تلاش میں ہیں، وزیراعظم کا مذاکرات تسلیم کرنا افسوس ناک اور شرم ناک بھی ہے۔ نیر بخاری نے مزید کہا کہ ٹی ٹی پی سے مذاکرات سے متعلق پارلیمان کو بائی پاس کیا گیا، عوام کو بتایا جائے کہ افغانستان میں جاری مذاکرات کی کیا شرائط ہیں؟ قوم اور پیپلز پارٹی یہ سوال اٹھانے میں حق بجانب ہے کہ ٹی ٹی پی سے مذاکرات سے متعلق پارلیمان اور سیاسی جماعتوں کو بے خبر کیوں رکھا گیا؟ اس طرح کے اقدامات سے بین الاقوامی سطح تک ملک سے متعلق منفی تاثر جنم لے گا۔ اس ضمن میں پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے کہا کہ پارلیمان کو اعتماد میں لیے بغیر اتنا بڑا اقدام اٹھانے کی شدید مذمت کرتے ہیں، وزیراعظم کا بیان انتہائی حساس اور کئی سوالات کو جنم دیتا ہے، تحریک طالبان سے کس بنیاد اور کن شرائط پر مذاکرات کیے جا رہے ہیں؟ قبل ٹی ٹی پی سے مذاکرات قبل ملک کی پارلیمان کو اعتماد میں کیوں نہیں لیا گیا؟ شازیہ مری نے مزید کہا کہ حکومت کو اس طرح ٹی ٹی پی سے خفیہ مذاکرات کرنے کی کیوں ضرورت پیش آئی؟ ٹی ٹی پی کو معاف کرنے کا بیان اے پی ایس سمیت دیگر شہداء کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے؟

زیادہ پڑھی جانےوالی خبریں