اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) پر زور دیا ہے کہ دنیا میں اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے واقعات پر ایکشن لیا جائے۔ اس کے علاوہ انہوں نے ماہِ مقدس کے دوران مسجد الاقصیٰ کے باہر فلسطینیوں پر اسرائیلی حملےکی شدید مذمت کی اور عالمی برادری اور مسلم امہ سے فلسطینیوں اور ان کے جائز حقوق کے تحفظ کے لیے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔ https://twitter.com/ImranKhanPTI/status/1391351931881275395 مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیراعظم نے کہا کہ 'انسانیت کی تمام حدود اور عالمی قوانین پامال کرتے ہوئے خصوصاً رمضان المبارک کے دوران اسرائیلی فوجیوں کے قبلہ اول یعنی مسجدِ اقصیٰ میں اہلِ فلسطین پر حملے کی شدید مذمت اور اہلِ فلسطین کی حمایت کا اعادہ کرتے ہیں، عالمی برادری فلسطینی عوام اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کرے۔ او آئی سی کے سیکریٹری جنرل سے ملاقات دوسری جانب وزیراعظم نے دورہ سعودی عرب کے آخری روز مکہ المکرمہ میں او آئی سی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر يوسف بن أحمد العثيمين سے ملاقات کی اور تنظیم سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین کی سنگین صورتحال سے نمٹنے کے لیے اپنا درست کردار ادا کرے۔ وزیراعظم نےدنیا کے مختلف علاقوں میں اسلامو فوبیا کے واقعات میں اضافے کو اجاگر کیا او آئی سی کی جانب سے ٹھوس ردعمل کی اہمیت پر زور دیا۔ انہیں یہ بتایا گیا کہ وزیر اعظم کے مسلم ممالک کے سربراہان مملکت کو لکھے گئے خط کے بعد نیامی میں او آئی سی کے وزرا خارجہ نے 15 مارچ کو اسلامو فوبیا کے مسئلے سے نمٹنے کے عالمی دن کے طور پرمنانے کی متفقہ قرارداد منظور کی تھی۔ وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ مسلمان قیادت کی اجتماعی کوشش اس بات کو یقینی بنانا ہونا چاہیے کہ دنیا اس خصوصی محبت اور عقیدت کو جو مسلمان نبی کریم ﷺ کے ساتھ رکھتے ہیں اسے تسلیم کرے۔ دوسرا یہ ضروری ہے کہ کسی کو بھی اسلام اور دہشت گردی کے مابین کوئی ربط پیدا کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔ وزیر اعظم نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ عدم برداشت اور مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر تشدد کے لیے اکسانے کے خلاف مشترکہ عزم ظاہر کرے اور بین المذاہب ہم آہنگی اور پرامن بقائے باہمی کے یے مل کر کام کرے۔ او آئی سی کے سیکریٹری جنرل نے وزیراعظم کو مسئلہ کشمیر کی حمایت سے متعلق او آئی سی کی سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی نے مسئلہ کشمیر کی بھرپور حمایت کی ہے اور اسی تناظر میں نیامی میں وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر ایک جامع قرارداد بھی منظور کی گئی۔ بعدازاں وزیراعظم نے ورلڈ مسلم لیگ (ڈبلیو ایم ایل) کے سیکریٹری جنرل محمد العیسٰی سے ملاقات کی اور فلسطینی عوام کے لیے پاکستانی حمایت کا اعادہ کیا اور ان کے جائز حقوق کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا۔ ایم ڈبلیو ایل کے سیکریٹری جنرل نے وزیراعظم کی امت کے معاملات سے متعلق دلچسپی کی تعریف کی اور کہا کہ وہ مسلم دنیا میں ایک قدآور اور نامور شخصیت ہیں۔ علاوہ ازیں امامِ کعبہ الشیخ عبدالرحمٰن السودیس نے مسجد الحرام کے دیگر اماموں کے ساتھ وزیراعظم سے مکہ میں ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے جلد معمولات بحال ہونے کی امید ظاہر کی تا کہ تمام مسلمان مسجد الحرام کی برکات سے مستفید ہوسکیں۔ انہوں نے امام حضرات سے پاکستانی کی ترقی خوشحالی اور اس کے عوام کی بھلائی کے لیے خصوصی دعا کی درخواست کی۔