اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے آئندہ سال اپریل سے وفاقی سرکاری عمارات اور دفاتر کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق شمسی توانائی سے متعلق کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ مہنگے درآمدی ایندھن کے باعث ملک کو معاشی مسائل کا سامنا ہے ، لائن لاسز اور بجلی چوری گردشی قرضے میں اضافہ کی بڑی وجوہات ہیں ، مہنگائی میں پسے عوام کی ہم سے بہت سی توقعات ہیں ، عوام کا اعتماد بحال کرنے کیلئے دن رات محنت کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ قائداعظم کے اصولوں کے مطابق ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہمارا ملی فریضہ ہے، روس ، یوکرین جنگ سے تیل کی عالمی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، جنگ کے نتیجے میں عالمی سطح پر گیس کا بھی بحران پیدا ہوا ہے ، امیر ممالک منہ مانگی قیمت پر گیس خرید رہے ہیں ، ترقی پذیر مہنگے داموں گیس خریدنے پر مجبور ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وباء کے دوران تیل اور گیس کی قیمتیں کم ہو گئی تھیں لیکن پی ٹی آئی کی حکومت نے سستا تیل اور گیس نہ خرید کر بدترین غفلت کا مظاہرہ کیا اور ملک کو معاشی مسائل کی طرف دھکیلا، نیب نیازی گٹھ جوڑ نے احتساب کے نام پر سیاسی مخالفین کو انتقام کا نشانہ بنایا، اتحادی حکومت ملک کے معاشی مسائل کے حل کیلئے کوشاں ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ قابل تجدید اور سستے توانائی ذرائع پر انحصار وقت کی اہم ضرورت ہے، مسلم لیگ ن کے سابقہ دور میں ڈیموں پر کام شروع ہوا اور ہزاروں میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل کرکے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیا گیا، سی پیک کے تحت بھی متعدد پاور پلانٹس لگائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ 10 ہزار میگا واٹ کے شمسی توانائی کے منصوبوں پر کام کا آغاز ہو چکا ہے ، توانائی کے حصول کیلئے مقامی کوئلے کو بھی بروئے کار لا رہے ہیں ، شمسی توانائی کے استعمال سے اربوں ڈالر کی بچت ہوگی ، صوبائی وزراء اعلیٰ، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی حکومتیں بھی شمسی توانائی کے استعمال کو فروغ دیں، وفاقی حکومت اس میں مکمل تعاون کرے گی۔