وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے 24 نیوز سے خصوصی گفتگو میں پنجاب کے الیکشن کے حوالے سے بڑا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ایک وارنٹ کی تکمیل پر پنجاب میں یہ کچھ ہو رہا ہے تو جلسے جلوسوں میں کیا ہوگا۔
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ اگر مذاکرات شروع ہوتے ہیں تو سپریم کورٹ بھی اس کا خیال کرے گی، ایک ساتھ انتخابات ہی دراصل آئین کے آرٹیکل 224 کی اصل رو ہے، اگر مذاکرات ہوتے ہیں تو قومی اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ بھی پیچھے آ سکتی ہے۔
وزیر قانون نے سیاسی رہنماؤں اور جماعتوں کو اہم مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر سسٹم کی مضبوطی چاہتے ہیں تو شفاف منصفانہ ایک ساتھ انتخابات کیلیے مذاکرات کریں، زمان پارک میں پولیس کے ساتھ جو کھلواڑ کیا گیا وہ تاریخ میں یاد رکھا جائے گا، عمران خان کو اس سب کا حساب دینا ہوگا۔