کراچی:کروڑوں دلوں میں بسنے والے معروف سکالر، مبلغ اور نعت خواں جنید جمشید کےچاہنے والے آج ان کی57ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ معروف سکالر، مبلغ اور نعت خواں جنید جمشید آج ہم میں نہیں مگر ان کے چاہنے والے آج ان کی 56ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ جنید جمشید 3ستمبر 1964 کو کراچی میں پیدا ہوئے،انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی لیکن وجہ شہرت موسیقی سے ملی۔دورانِ طالب علمی میوزک سے لگاؤ ہونے کے بعد دوستوں کے ساتھ مل کر ایک بینڈ تشکیل دیا،جس نے 1983 میں پشاور اور پھر اسلام آباد یونیورسٹی میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ بعد ازاں وائٹل سائن نامی اس بینڈ نے دنیا بھر میں نام روشن کیا اور ’دل دل پاکستان ‘جیسے مشہور نغمے تخلیق کیے۔ ان کے ملی نغمے ہر دل میں اتر گئے،جنید جمشید نے وطن سے محبت خود بھی بہت کی اور ہم وطنوں کے دلوں کو بھی خوب گرمایا۔ 2004 میں تبلیغی جماعت سے وابستگی کے بعد جنید جمشید نے موسیقی کو مکمل خیر باد کہہ دیا۔ جنید جمشید نے حمد اور نعت خوانی سے رشتہ جوڑ لیا میرا دل بدل دے،دنیا کے ائے مسافر،محمد کا روضہ،اے نبی پیارے نبی اورالہی تیری چوکھٹ پران کی مشہور نعتوں میں شامل ہیں۔ 7 دسمبر 2016 کو چترال سے اسلام آباد واپس آتے ہوئے ایبٹ آباد کے مقام پر فضائی حادثے میں جنید جمشید خالقِ حقیقی سے جا ملے۔ اس حادثے میں ان کی اہلیہ بھی ان کے ہمراہ تھیں،انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنی آخری یادگار تصاویر پوسٹ کی تھیں جن میں انہوں نے کہا کہ ’’میں اپنے دوستوں کے ہمراہ جنت میں ہوں اور دین کا کام کررہا ہوں‘‘۔ جنید جمشید کی حادثاتی موت پر ہر آنکھ اشکبار تھی۔ جنید جمشید آج ہم میں نہیں مگر ان کی یادیں آج بھی ہر دل میں تازہ ہے۔