سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ عدالتوں میں ہونے والے ظلم کا جواب چیرمین نیب اور ان کے افسران کو دینا ہو گا۔ اسلام آباد میں احتساب عدالت کے باہر سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج پورا ملک منی بجٹ کا انتظار کررہا ہے، وزیر خزانہ کہتے ہیں کہ صرف دو ارب کے ٹیکسز لگائے ہیں اور ابھی ٹیکسز کے بغیر ہی مہنگائی بلند ترین سطح پر ہے۔ انھوں نے سوال کیا کہ منی بجٹ اورآئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر جواب دینے والا کوئی نہیں ہے، اسٹیٹ بینک کی خودمختاری سے پاکستان کی قومی سلامتی اور عوام اثر ہوگا۔ احتسابی علی اور کیسز سے متعلق انھوں نے کہا کہ احتساب کا عمل آپ کے سامنے ہے اورچیرمین نیب ڈیلی ویج پر کام کررہے ہیں اور غیر قانونی طور پر بیٹھے ہوئے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ نہ چیرمین نیب کو شرم ہے،نہ حکومت کو کوئی شرم ہے، ہم نے پیش کش کی ہے کہ ہمارا احتساب ٹی وی پر براہ راست دکھایا جائے تاکہ قوم کو پتہ چلے کہ کون سچا اور کون جھوٹا ہے۔ سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ چیرمین نیب اور ان کی ٹیم کو جو استثنی ہے،یہ ختم ہوگا اور عدالتوں میں ہونے والے ظلم کا جواب چیرمین نیب اور ان کے افسران کو دینا ہو گا۔ لیگی رہنما نے کہا کہ بدقسمتی سے پارلیمان بند پڑا ہے اور اسپیکر کو جہموری قدروں کا پتہ نہیں ہے۔ بل پیش کرنے کے بعد پارلیمان بند کر دیا گیا ہے۔ وزیراعظم وزیر خزانہ کو بلوا کر حساب پوچھ لیں کہ ماضی میں کتنے قرضے لیے گیے اور آپ نے کتنا اضافہ کیا۔