صفائی کے ذمہ دار اداروں کیلئے بھی مسئلے سے نمٹنا مشکل ،شہری ماسک اور گلوزکسی لفافے میں لپیٹ کر کوڑا دانوں میں ڈالیں:ڈاکٹر طارق میاں لاہور: شہر میں جگہ جگہ بکھرے ہوئے استعمال شدہ ماسک اور دستانوں سے کورونا پھیلنے کا اندیشہ پیدا ہو گیا۔گزشتہ ایک ہفتے میں دوران صفائی، شاہراہوں اور گلی محلوں سے ملنے والے استعمال شدہ ماسک اور گلوز کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے ،صفائی کے ذمہ دار اداروں کے لیے بھی مسئلے سے نمٹنا مشکل ہوگیا۔ متعلقہ اداروں کے ایک اندازے کے مطابق شہریوں کی 60سے 70فیصد تعداد ماسک کچھ گلوز بھی استعمال کرتی ہے لیکن استعمال کے بعد اِن کی بڑی تعداد کو اِدھر اُدھر پھینک دیا جاتا ہے جو خطرناک روش ہے ۔ مزید پڑہیئے : لاک ڈاؤن: دالوں کی قیمت میں 50 روپے تک کا اضافہ اِس صورت حال کے باعث وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ سراُٹھانے لگا ہے ۔ صفائی کمپنی کے جی ایم آپریشنز سہیل ملک نے روزنامہ دنیا کو بتایا افسوسناک بات یہ ہے ان چیزوں کی بڑی تعداد کوڑا دانوں کے اردگرد بکھری ہوئی مل رہی ہے کیوں کہ شہری اِسے کوڑا دانوں کے اندر ڈالنے کی زحمت بھی گوارا نہیں کرتے ۔صدر اکیڈمی آف فیملی فزیشن ڈاکٹر طارق میاں کا کہنا تھا یہ طرز عمل انتہائی خطرناک ہے ،استعمال شدہ ماسک اور گلوز کورونا کے پھیلاؤ کا باعث بن سکتے ہیں۔ اُنہوں نے شہریوں کو تلقین ماسک اور گلوز استعمال کرنے کے بعد اِنہیں کسی لفافے میں لپیٹ کرکوڑا دانوں کے اندر پھینکا جائے ۔