اپنے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بھی فضا بنی ہوئی ہے کہ شاید 90 دن میں الیکشن نہ ہوں، سپریم کورٹ کو اپنی جماعت اور قوم کی طرف سے یقین دلاتا ہوں کہ ہم سب آپ کے ساتھ ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ امیر ملک میں انصاف، قانون کی حکمرانی ہے، سپریم کورٹ نے قانون کی حکمرانی کیلئے فیصلہ کیا، پہلے بھی ایسے فیصلے ہوتے تو پاکستان خوشحال ترین ملک ہوتا، قانون اور انصاف خوشحالی کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں، سوئٹزر لینڈ میں قانون کی حکمرانی 99 فیصد ہے، وہاں خوشحالی ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ یہ لوگ پیسے خرچ کرکے، حرام کے پیسے سے لوگوں کو خرید کر حکومت میں آتے ہیں، انہوں نے قانون بدل کر 1100 ارب روپے کے کرپشن کیسز معاف کرائے۔
جب سے ہماری حکومت گئی 37 میں سے 30 ضمنی الیکشن جیت چکے ہیں
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ن لیگ نے آزاد عدلیہ کو کبھی پسند نہیں کیا، ملک میں فضا بنی ہوئی ہے کہ شاید سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بھی الیکشن نہ ہوں، سپریم کورٹ کویقین دلاتا ہوں کہ ہم سب آپ کےساتھ ہیں، یقین دلاتے ہیں کہ کوئی غیر قانونی کام نہ ہو۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ان لوگوں نے جب سپریم کورٹ پر حملہ کیا تھا تو لوگوں میں شعور نہیں تھا، شعور نہ ہونےکی وجہ سے کچھ عرصے بعد معاملہ ختم ہوگیا، آج سوشل میڈیا کے دور میں ایک گھنٹے میں سب پتہ چل جاتاہے، اس لیے یہ لوگ بےنقاب ہوئے۔
ہفتے کی شام سے ہم الیکشن مہم کا آغاز کر رہےہیں
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ہم نے جیل بھرو تحریک کو ختم کیا، ہفتے کی شام سے ہم الیکشن مہم کا آغاز کر رہےہیں، ہفتے کو میں بتاؤں گا تحریک انصاف کا ملک کو مشکل سے نکالنے کا روڈ میپ کیا ہوگا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ن لیگ آزاد عدلیہ نہیں چاہے گی، یہ انصاف سے بھاگتے ہیں، عالمی کریڈٹ ایجنسی کی ریٹنگ میں پاکستان سب سے نیچے ہے، قرضے کیسے واپس کرنے ہیں حکومت کے پاس کوئی روڈ میپ نہیں، ہمیں کچلنے کیلئے جوکچھ کیا گیا ایسا پاکستان کی تاریخ میں پہلےکبھی نہیں ہوا، میر جعفر اور میر صادق نے باہر کی قوتوں کو ساتھ ملا کر حکومت گرانےکی غداری کی۔
مجھ پر اب تک 74 کیسز بنائے جاچکے ہیں
عمران خان نے کہا کہ کل مجھے اسلام آباد میں طلب کیا گیا تھا، کارکنوں نے تو آنا تھا کیوں کہ قاتلانہ حملے کے بعد پہلی بار اسلام آباد آرہا تھا، کارکنوں پر دہشت گردی کے پرچے کاٹ دیے، مجھ پر مزید دو کیسز بنادیے گئے، مجھ پر اب تک 74 کیسز بنائے جاچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ نے ہمارے دور میں الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کیا،کتنے دہشت گردی کے کیسز بنے؟ میں گھر پر ہوتا ہوں، میرے اوپر دہشت گردی کے کیسز بنے، الیکشن کمیشن نے ہمارے مخالفین کو لاکر بھٹا دیا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ نواز شریف نے 4 اور زرداری نے 4 گاڑیاں توشہ خانہ سے نکالیں، شہباز شریف کے 24 ارب کے نیب اور ایف آئی اے کے کیسز معاف ہوئے، پاناما میں مریم نواز پکڑی گئی، 5 ارب کے مے فیئر فلیٹس ان کی ملکیت تھے، جب سے یہ آئے ہیں 1100 ارب روپے کے کیس معاف ہوگئے ہیں، آصف زرداری پر 3 ارب 70 کروڑ روپے کا پارک لین ریفرنس تھا، آصف زرداری کے 37 ارب روپے کے کیسز ہیں، نواز شریف اور آصف زرداری کے توشہ خانہ کے کیس ختم کردیے گئے۔
پھر کہہ رہاہوں کہ میرے اوپر حملے کا خطرہ ہے
انہوں نے کہا کہ چوہدری شوگر ملز کے 250 کروڑ روپےکا کیس معاف کیا گیا، میں نے پارٹی فنڈنگ کی تمام تفصیلات پیش کیں، مجھ پر کبھی توشہ خانہ، کبھی پارٹی فنڈنگ کا کیس بنایا گیا، میرے اوپر حملہ ہوا تو میں نے تین لوگوں کے نام لیے، کیا مجبوری تھی کہ نگران حکومت جےآئی ٹی کو ختم کردیتی ہے؟ نگران حکومت نے 4 لوگوں کو جے آئی ٹی میں بٹھایا، کون ڈرا ہوا ہے اتنا زیادہ؟ اگر بےقصور ہیں تو جےآئی ٹی کو کام کرنے دیتے، ان کو ڈر ہے کہ عمران خان اقتدار میں آئے تو ان کی شامت آجائےگی۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ میں نے پہلے کہا تھا کہ جان کو خطرہ ہے تو مجھ پر حملہ ہوا، پھر کہہ رہاہوں کہ میرے اوپر حملے کا خطرہ ہے، مجھے اور ارشد شریف کو قتل کرنے کا منصوبہ بنا تھا، جس نے مجھے گولیاں ماریں اس کا جیل میں ٹرائل ہو رہا ہے، میں نے ٹیپ بناکر رکھی ہوئی ہےکہ کون مجھے قتل کرنا چاہتا ہے۔
میرا سوال ہے کہ مجھے کچھ ہوا تو ذمے دار کون ہوگا؟ عمران خان
ان کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن کا نام سن کر ان کی کانپیں ٹانگنا کیوں شروع ہوجاتی ہیں؟ ہم جب حکومت میں تھے تو مہنگائی 16 فیصد تھی،اب 45 فیصد ہے، مہنگائی، بے روزگاری بڑھتی، معیشت سکڑتی اور قرضے چڑھتے جارہے ہیں، اب ایک اور مہنگائی کی لہر آرہی ہے، مزید ڈیڑھ کروڑ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے گئے، شہبازشریف نے کہا ہے کہ قوم مزید مہنگائی کیلئے تیار ہو جائے۔
انہوں نے کہا کہ جب میں ہائی کورٹ پہنچا تو پولیس سکیورٹی سے بھاگ گئی، کیا میری حفاظت رانا ثنااللہ کریں گے؟ پولیس ان کے ماتحت ہے، نواز شریف بیمار تھے تو حکم آیا کہ ان کو کچھ ہوا تو ذمے دار کون ہوگا، میرا سوال ہے کہ مجھے کچھ ہوا تو ذمے دار کون ہوگا؟