پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ آج سپریم کورٹ میں جو مقدمہ ہے، یہ پاکستان کے آئین کا مقدمہ ہے جو کہ ایک بنیاد کے اوپر کھڑا ہے جو کہ آرٹیکل 2اے میں دی گئی ہے جو کہ یہ ہے کہ پاکستان کے اندر اللہ کی حاکمیت ہوگی اور اس حاکمیت میں دی گئی دائرہ اختیار کے مطابق جو منتخب ہیں وہ اختیار استعمال کریں گے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ معاملہ صرف ایک ہے کہ 14 جنوری کو پنجاب کی اسمبلی تحلیل ہوئی اور 18 تاریخ کو کے پی کی اسمبلی تحلیل ہوئی اور اس کے بعد ابھی تک انتخابات کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں پاکستان کے آئین کا مقدمہ چل رہا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ تحریک انصاف لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور گورنرز کے درمیان ٹیبل ٹینس کا میچ چل رہا ہے اور ان تمام معاملات میں عوام پیچھے ہی رہ گئے ہیں
انہوں نے مزیدکہا کہ سپریم کورٹ کے سامنے جو صورتحال ہے وہ یہ ہے کہ تمام فریقین ے مطابق انتخابات 90 روز کے اندر ہونے ہیں جو کہ ایک متفقہ پوزیشن ہے۔
رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس آف پاکستان اشارہ دے چکے ہیں کہ اس کیس کا فیصلہ کل ہوجائیگا اور ہمیں پوری پوری امید ہے کہ فتح پاکستان کے عوام کی ہوگی کیونکہ پاکستان کے اندر آئین اور جمہوریت ہے تو مارشل لاء نہیں ہوسکتا ہے۔