تازہ ترین

سندھ کا1700 ارب روپے سے زائد کا بجٹ آج پیش ہوگا

سندھ-کا1700-ارب-روپے-سے-زائد-کا-بجٹ-آج-پیش-ہوگا

سندھ حکومت کا آئندہ مالی سال دوہزاربائیس اورتئیس کےلیےبجٹ آج بروز منگل وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ پیش کریں گے۔ سندھ کابینہ نے 1.71 ٹریلین روپے کا ٹیکس فری بجٹ منظور کرلیا۔ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ یہ بجٹ غریبوں کا بجٹ ہے اوراس بجٹ میں سماجی تحفظ اور معاشی استحکام کیلئے اقدامات کیے گئے ہیں۔ سندھ حکومت نے صوبے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی سیکٹر کے لیےمراعات کا اعلان کردیا۔ سندھ کابینہ کی آئی ٹی سیکٹر پرجی ایس ٹی آن سروسز کم کرکے3فیصد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ لاڑکانہ میں جدید اسپتال کی تعمیر سندھ بجٹ میں شامل کی گئی ہے۔ شکارپور میں این آئی سی وی ڈی یونٹ کا قیام سندھ بجٹ میں شامل ہے جب کہ عباسی شہید اسپتال کراچی کا توسیع ومرمت کا منصوبہ بھی بجٹ میں شامل کیا گیا ہے۔ میٹروپولیٹن یونیورسٹی کراچی کی اسکیم سندھ بجٹ میں شامل ہے جبکہ ریسکیو 1122کو ڈویژنل ہیڈکوارٹرز تک توسیع دی جائے گی۔ صوبے کےبجٹ میں گردے و جگر کی مفت پیوندکاری کےلیے فنڈز مختص کئے گئے ہیں اور خصوصی افراد اور معمر افراد کو مراعات دی جائیں گی۔ امراض قلب کے تمام پیچیدہ اورمہنگے علاج کی مفت سہولیات کےلیےخطیر رقم مختص کی گئی ہے جب کہ کم ازکم تنخواہ 25 ہزار برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کےعلاوہ غیر ملکی امداد سے کراچی میں 41ارب روپے کےمنصوبوں پر کام ہوگا اور سندھ حکومت کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں کراچی کےلیے70سےزائد اسکیمز شامل کی گئی ہے۔ سندھ حکومت کا آئندہ مالی سال میں 23کرائم سین یونٹس خریدنےکا فیصلہ کیا ہے جب کہ رواں مالی سال میں 13 کرائم سین یونٹس خریدے گئے۔ آئندہ مالی سال کےدوران پولیس،امن عامہ اور داخلہ کا بجٹ119 ارب روپے سے بڑھا کر124 ارب روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ ملازمین کی تنخواہوں،پینشن،مراعات،پیٹرول سمیت دیگراخراجات کے لیے 1200 ارب روپے مختص کئے گئے ہيں۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اورپینشن میں 15 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جب کہ الیکشن کے باعث اشتہارات کا بجٹ 4 ارب سے بڑھا کر8 ارب روپے رکھا گیا ہے۔ کراچی کے مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لیے 30 ارب روپے مختص کئےگئے ہیں اورتعلیم کے لیے 326 ارب روپے، صحت کے لیے 220 ارب روپے کا ہدف مقررکیا گیا ہے۔ صوبے میں امن وامان کے لیے 132 ارب روپے جب کہ سندھ پولیس کے لیے 115 ارب روپے مختص کئے گئے۔ توانائی کے لیے 33ارب روپے، زراعت کے لیے 24 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ شاہراہوں اور دیگر تعمیرات کے لیے 100 ارب روپے مختص کیے گئے۔ ادارہ برائے امراض قلب کے لیے 12.5 ارب روپے، پی پی ایچ آئی کے لیے 11.48 ارب روپے رکھے گئے۔ ایس آئی یوٹی کی رقم 7 ارب روپے سے بڑھا کر10 ارب روپے کردیا گیا ہے جب کہ گمبٹ اسپتال کے لیے 6 ارب روپے رکھے گئے۔ سیف سٹی پروجیکٹ کے لئے29ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔

زیادہ پڑھی جانےوالی خبریں