ایک بار پھر اغوا برائے تاوان کی وارداتیں شروع ہو گئیں،سیکریٹری اطلاعات پی پیوفاقی حکومت نے ڈیڑھ سال میں ملک کو مقروض کردیا،خیرپور میں پریس کانفرنس خیرپور: پاکستان پیپلزپارٹی کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات اور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر سیدہ نفیسہ شاہ جیلانی نے کہا ہے کہ سندھ میں ایک بار پھر اغوا برائے تاوان کی وارداتیں شروع ہو گئی ہیں ،قبائلی جھگڑے بھی کروائے جا رہے ہیں،حکومت نے پنجاب و خیبر پختون خوا کے لیے الگ اور سندھ کے لیے الگ پالیسی اختیار کر رکھی ہے ،اظہار رائے کی آزادی اور سوشل میڈیا کو پابند کرنے کے حربے استعمال کیے جا رہے ہیں ،حکومت کی غلط پالیسی کے باعث میڈیا کے ادارے بند ہونے لگے ہیں،ہزاروں صحافی بیروزگار ہو چکے ہیں،پیپلزپارٹی اظہار رائے کی آزادی پر یقین رکھتی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیلانی ہاؤس خیرپور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ڈاکٹر نفیسہ شاہ جیلانی نے مزید کہاکہ سندھ ایک بار پھر بدامنی کی لپیٹ میں آچکا ہے ،اس کی ذمہ دار پولیس ہے ۔انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کی حکومت نے ڈیڑھ سال کے دوران اتنا قرضہ لیا کہ ملک مقروض ہو چکا ہے جس کے نتیجے میں مہنگائی بڑھی ہے اور عوام مشکلات کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کی جانب سے مشکلات پیدا کرنے پر ایف بی آر کے چیئرمین شبر زیدی کام چھوڑ کر چلے گئے ہیں ، محراب پور کے صحافی عزیز میمن کے قتل کے سوال پر ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہاکہ عزیز میمن کے قتل کی وہ مذمت کر تی ہیں ، واقعے میں ملوث ملزمان عبرتناک انجام کو پہنچیںگے ۔ انہوں نے رکن سندھ اسمبلی شہناز انصاری کے قتل کی بھی مذمت کی اور کہاکہ شہناز انصاری کے قاتلوں کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔