انسپکٹرجنرلسندھ پولیس ڈاکٹر کلیم امام کے حکم پر پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی اور شہلا رضا سمیت کئی اہم شخصیات سے اضافی سیکیورٹی واپس لے لی گئی ہے. ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے کئی ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کی اضافی سیکیورٹی واپس لی گئی ہے، جن میں وزیرِ بلدیات سندھسعید غنی، صوبائی وزیر شہلا رضا اور پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی آغا رفیع اللہ بھی شامل ہیں‘ذرائع نے بتایا ہے کہ سعید غنی اور شہلا رضا کو دی گئی اضافی پولیس موبائلز ہیڈ کوارٹر طلب کر لی گئی ہیں. واضح رہے کہ ان وزراءکی جانب سے زندگی کو خطرات سے متعلق ایک خصوصی خط جاری کیا گیا تھا، جس کے پیش نظر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے حکم پر انہیں اضافی سیکیورٹی فراہم کی گئی تھی. پولیس ذرائع کا بتانا ہے کہ حکومتی، سیاسی اور دیگر شخصیات کی سیکیورٹی کے لیے پولیس اہلکار تعینات تھے، جنہیں آئی جی سندھ کلیم امام کی ہدایت پر واپس لیا گیا ہے.دوسری جانب وزراء‘ اراکین سندھ اسمبلی اور اہم شخصیات سے پولیس سیکورٹی واپس لینے سے متعلق وزیر بلدیات سعید غنی نے کہا ہے کہ اضافی سیکورٹی کبھی نہیں مانگی تھی، مجھے اور شہلا رضا کو پولیس نے ہی سیکورٹی خدشات سے متعلق آگاہ کیا تھا. وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ مجھے اور شہلا رضا کو پولیس نے ہی سیکیورٹی خدشات سے متعلق آگاہ کیا تھا جس پر خود ہی ہماری سیکیورٹی میں اضافہ کیا گیا تھا اور اب خود ہی کہا گیا کہ اضافی سیکیورٹی واپس کر دیں تو میں نے واپس کر دی ہے.پولیس ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم پرآئی جی سندھ نے 250 اضافی پولیس اہلکاروں کو واپس ہیڈ کوارٹر بلالیاہے. واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد ایک کمیٹی بنائی گئی تھی، یہ کمیٹی سیکیورٹی فراہم کرنے سے پہلے سیکیورٹی خدشات کا جائزہ لیتی ہے، اس میں پولیس اور قانون نافذ کرنے