اس قدر بڑی گنتی میں طلاق کے واقعات سامنے آنے پر سنجیدہ طبقات کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے جدہ سعودی عرب میں طلاق کی شرح میں بے پناہ اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ صرف گزشتہ ماہ جُون میں طلاق کے 4,513 واقعات سامنے آئے۔ جبکہ 14,018 جوڑے شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔ اس طرح ہر 3 شادیوں کے مقابلے میں ایک طلاق بھی واقع ہوئی۔ یہ اعداد و شمار سعودی اخبار الوطن نے وزارت انصاف کی جانب سے تیارکردہ رپورٹ کی روشنی میں شائع کیے ہیں۔اس رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ سب سے زیادہ شادیاں مکّہ ریجن میں ہوئیں جن کی تعداد 3,319 بتائی جاتی ہے جس کے بعد ریاض کا نمبر آتا ہے جہاں پر کُل 2,592 شادیاں ریکارڈ کی گئیں اور اس کے بعد مغربی صوبے میں 1,656 شادیاں منعقد ہوئیں۔ اثیر کے علاقے میں 1,511 شادیاں رجسٹرڈ ہوئیں، جزان میں 1,190 ، مدینہ میں 1,021، قسیم میں 719، الجوف اور حیل میں مساوی طور پر 394، 394 ، نجران میں 391، تبوک میں 355، باہا میں 292 اور شمالی سرحدی صوبے میں 184 شادیاں ریکارڈ کی گئیں۔اگر طلاق کی بات کی جائے تو گزشتہ ماہ طلاق کے سب سے زیادہ کیسز مکّہ میں رجسٹرڈ ہوئے جن کی تعداد 1,125 بتائی جاتی ہے۔ اس کے بعد ریاض کا نمبر آتا ہے جہاں 1,001 جوڑوں نے علیحدگی اختیار کی۔ اثیر میں 419، مدینہ میں 322، قسیم 257، تبوک 163، حیل 148 اور الجوف میں 117 جوڑوں میں طلاق واقع ہوئی۔ ایک وکیل نواف النباتی نے بتایا کہ نکاح کے الیکٹرانک اندراج نے دستاویزی عمل کو تیز تر اور درست ترین بنا دیا ہے۔