تازہ ترین

سعودی خواتین نے لانڈری کے شعبے میں بھی قدم رکھ دیا

سعودی-خواتین-نے-لانڈری-کے-شعبے-میں-بھی-قدم-رکھ-دیا

اس سے قبل یہ پیشہ سو فیصد مردوں کے لیے مخصوص تھا ریاض سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ویژن 2030ء نے دُنیا بھر میں بہت مقبولیت حاصل کی ہے۔ اس ویژن کے تحت سعودی عرب کو 2030ء تک معاشی طورپر ایک مضبوط اور تیل پر کم سے کم انحصار کرنے والا ملک بنایا جا رہا ہے۔ سعودیمعیشت اور سماج کو ترقی یافتہ بنانے کے لیے سعودی خواتین کو بھی افرادی قوت کا کارآمد حصّہ بنایا جا رہا ہے۔ہزاروں خواتین کو سرکاری شعبوں میں ملازمت دی جا رہی ہے۔ جبکہ نجی شعبے میں بھی اُن کی شمولیت کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ خواتین کو ملنے والی آزادی کا اثر کاروباری شعبے میں بھی نظر آر ہا ہے۔ وہ شعبے جو پہلے پُوری طرح مردوں کی اجارہ داری میں تھے، اب اُن میں خواتین نے بھی قدم رکھنا شروع کر دیا ہے۔ ایک ایسا ہی شعبہ لانڈری کا ہے جس پر پُوری طرح مرد قابض تھے۔تاہم نُوریٰ الدوسری نے ایک روز ٹھان لی کہ وہ بھی لانڈری کا کاروبار شروع کرے گی، چاہے اس کا کچھ بھی نتیجہ نکلے۔ اُسے پتا تھا کہ اس شعبے میں مردوں کی اجارہ داری کو توڑنا کافی مشکل ہدف ہو گا، مگر اُس نے سب کچھ اللہ پر چھوڑ کر اب سے چار ماہ قبل ریاض میں اپنی لانڈری شاپ کھول لی۔ اُسے اس کاروبارمیں اتنی تیزی سے ترقی مِلی کہ وہ خود بھی حیران ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ اس لانڈری شاپ میں تمام تر سٹاف خواتین پر مشتمل ہے۔ جو زنانہ ملبوسات کے ساتھ ساتھ مردانہ کپڑوں کی دُھلائی کا کام بھی کر رہی ہیں۔ نُوریٰ کے مطابق اُس نے اپنی لانڈری شاپ کے لیے سات نوجوان لڑکیوں کو بھرتی کیا اور پھر اُنہیں کپڑوں کی دُھلائی اور استری کی ٹریننگ دی۔ نُوریٰ نے مزید کہا ”میں خواتین کو تجارتی شعبے میں مضبوط سے مضبوط تر دیکھنا چاہتی ہوں، تاکہ ویژن 2030ء کے اہداف اور مقاصد حاصل ہو سکیں۔میں نے یہ کام شروع کرنے سے پہلے بہت کچھ اس حوالے سے اسٹڈی بھی کیا۔ میرا مقصد صرف پیسے کمانا نہیں بلکہ ساتھ ساتھ خواتین کا کاروباری شعبے میں کردار بھی منوانا تھا۔ میری سٹاف میں شامل خواتین بہت کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں اسی وجہ سے بہت کم عرصے میں میرا کاروبار گاہکوں کی بڑی گنتی کو اپنی جانب متوجہ کرنے میں کامیاب ہو چکا ہے۔

زیادہ پڑھی جانےوالی خبریں