روس کی جانب سے یوکرین کے مشرقی علاقوں ڈونیسک اور لوہانسک میں فوجی کارروائی شروع ہوتے ہی پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 24فروری کی صبح سے ہی شدید مندی دیکھی جا رہی ہے۔ پی ایس ایکس کی ویب سائٹ پر جاری اعداد و شمار کے مطابق کاروباری دن کے آغاز میں ہی 651 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی اور 9 بج کر 58 منٹ پر 100 انڈیکس 44 ہزار 481 پوائنٹس کی سطح پر ٹریڈ کر رہا تھا۔ رپورٹ کے مطابق آئل اینڈ پیٹرولیم سیکٹر کے حصص کی قیمتوں میں کمی دیکھنے میں آئی، آئل اینڈ گیس ڈیویلپنٹ کمپنی لمیٹڈ کے شیئر کی قیمت 1.23 فیصد کمی سے 87.79 روپے، پاکستان پِیٹرولیم لمیٹڈ کے شیئر کی قیمت 1.75 فیصد سے کم ہوکر 78.40 روپے اور شیل پاکستان لمیٹڈ کے شیئر کی قیمت 2.5 فیصد کم ہوکر 118.50 روپے ہوگئی۔ واضح رہے کہ روس اور یوکرین کے مابین کشیدگی کے باعث منگل کو اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی ریکارڈ کی گئی تھی، جس کا اثر بدھ کو ابتدائی اوقات میں بھی دیکھنے میں آیا لیکن بعد میں سرمایہ کاروں نے منافع بخش شیئرز کی قیمتیں کم ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے خریداری شروع کردی، جس کے سبب مندی کے اثرات زائل ہوگئے۔ روس اور یوکرین کے درمیان گشیدگی کے باعث عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت بھی 8 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی اور جمعرات کو عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 100 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کر گئی جس کے باعث آئل اینڈ پیٹرولیم کمپنیوں کے حصص کی فروخت کا رجحان دیکھا جا رہا ہے اور قیمتوں میں واضح کمی آرہی ہے۔ ٹاپ لائن سیکیورٹیز کی رپورٹ کے مطابق ملک میں سیاسی درجہ حرارت بڑھ رہا ہے، اس کے علاوہ روس اور یوکرین تنازع کے عالمی معیشت پر منفی اثرات کے خدشات بھی موجود ہیں، جس سے اسٹاک مارکیٹ بھی متاثر ہورہی ہے اور گزشتہ 10 ٹریڈنگ سیشن میں اب تک اسٹاک مارکیٹ 3 فیصد گرچکی ہے اور آئندہ دنوں میں بھی ان عوامل کے اسٹاک مارکیٹ پر اثرات دیکھے جاسکیں گے۔