سرینگر: کانگریس رہنما راہول گاندھی سمیت 12 رکنی اپوزیشن وفد کو بھی سرینگر ائیرپورٹ سے واپس بھیج دیا گیا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں مودی حکومت کی جانب سے عائد پابندیوں اور وادی میں نافذ کرفیو کے خلا کانگریس رہنما راہول گاندھی سمیت لوک سبھا میں اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ دورہ سری نگر کے لیے روانہ ہوئے تھے۔تاہم راہول گاندھی سمیت مقبوضہ کشمیر جانے والے اپوزیشن کے دیگر رہنماؤں کو بھی سرینگرائیرپورٹ سے ہی واپس بھیج دیا گیا۔راہول گاندھی کی سرینگر روانگی سے قبل ہی مقبوضہ جموں و کشمیر کے شعبہ اطلاعات کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کیا گیا جس میں راہول گاندھی کو خبردار کیا گیا کہ وہ سری نگر کا دورہ نہ کریں، اس وقت وہ دوسروں کو بھی مشکلات میں ڈال سکتے ہیں تاہم کانگریس رہنماسری نگر کے لیے روانہ ہوگئے تھے۔ ۔کانگریس رہنما کے ہمراہ دیگر جماعتوں میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی، ترینامول کانگریس، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا ، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (ایم)، درویندا مننیترا کزہگم (ڈی ایم کی) اور راشتریہ جنتا دل کے رہنما شامل تھے ۔کانگریس کے دیگر رہنماؤں میں مقبوضہ جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ غلام نبی آزاد بھی شامل ہیں جبکہ ان کے ہمراہ آنند شرما بھی موجود تھے۔واضح رہے راہول گاندھی نے آرٹیکل 370 کے خاتمے پر مودی پر شدید تنقید کی تھی۔ : کانگریس رہنما راہول گاندھی نے کہا تھا کہ قومی سلامتی کے نام پرمودی سرکار نے کشمیر کے ٹکڑے کر دیئے۔بھارت میڈیا کے مطابق صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ قوم افراد سے بنتی ہے، زمین کے ٹکڑے سے نہیں۔ قومی سلامتی کے نام پر مودی سرکار نے کشمیر کے ٹکڑے کر دیئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مودی سرکار نے عوام کے منتخب نمائندوں کو جیل میں ڈال کر بھارتی آئین کی خلاف ورزی کی ہے۔ مودی کی جانب سے طاقت کے استعمال پر ملکی سلامتی کو خطرات لاحق ہوں گے۔