رانا ثناء اللہ کی اہلیہ نبیلہ ثناء نے کہا ہے کہ انہوں نے کبھی رانا ثناء اللہ کے ساتھ ایک گاڑی میں سفر نہیں کیا بلکہ رانا صاحب ایک گاڑی میں ہوتے تھے اوروہ دوسری گاڑی میں ہوتی تھیں۔ انہوں نے بتایا ہے کہ رانا ثناء اللہ گرفتاری کے دن دوائیوں کے اثر کی وجہ سے گاڑی میں سو گئے تھے اور جب ان کی گاڑی کو روکا گیا تب ان کی آنکھ کھلی اور انہیں بتایا گیا کہ ان کی گاڑی سے بیگ ملا ہے۔نبیلہ ثناء اللہ نے بتایا ہے کہ ان کے خاوند کو ذہنی طور پر ٹارچر کیا جا رہا ہے۔ نبیلہ ثناء نے کہا کہ وہ رانا ثناء اللہ کو ملنے والی سہولیات سے مطمئن نہیں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ رانا ثناء اللہ کو دو افراد پکڑ کر لائے ان کی صحت ٹھیک نہیں ہے اور انہیں دو دن بعد ایک سلائس کاکھانے کو دیا گیا ۔ رانا صاحب کے پکڑے گندے تھے اور وہ بہت کمزور لگ رہے تھے۔خیال رہے کہ رانا ثناء اللہ کو پیر کے روز اے این ایف نے منشیات سمگلنگ کے سلسلے میں گرفتار کیا تھااور عدالت نے ان کا 14روزہ ریمانڈ منظور کر لیا تھا جس کے بعد وہ اے این ایف کی تحویل میں ہیں۔ رانا ثناء اللہ کی گاڑیسے 15کلو ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ رانا ثناء اللہ کی اتنی جلدی ضمانت نہیں ہوگی۔ بیرک میں جانے کے فوراََ بعد ہیگرمی اور حبس کے باعث رانا ثناء اللہ کی طبیعت خراب ہو گئی تھی۔شہریار آفریدی کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ تقریبا تین ہفتے راناثناءاللہ کی گاڑی کو اوبزرو کیا گیا۔ رانا ثناءاللہ سے متعلق ہمارے پاس تمام چیزیں موجود ہیں۔اب کوئی نہیں بچے گا ،ہمیں بڑوں بڑوں پر ہاتھ ڈالنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کیگاڑی کی تین ہفتے تک نگرانی کی گئی۔شہریار آفریدی نے کہا کہ فیصل آبادمیں ایک گرفتاری ہوئی جس سے ہمیں لیڈز ملی اور آگے کام کیا۔یہ ہیروئنیہاں سےلاہور اور وہاں سے انٹرنیشنل مارکیٹ میں جانا تھی۔