امیر تحریک لبیکپاکستان شیخ الحدیث علامہ حافظ خادم حسین رضوی نے کہا کہ دین کو تخت پہ لانے کے لیے علماء اور ذمہ داران نبی کریم ﷺ کے نظام حکومت کا مطالعہ کریں، اسلام سیاست کی مذمت نہیں کرتا بلکہ سیاست برائے خدمت کی تعلیم دیتا ہے، علماء سیاست سے لاتعلق ہوئے جس کی وجہ سے برے لوگوں کو سیاست میں آنے کا موقع ملا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ٹی ایل پی مرکز میں ضلعی امراء، زونل اور پی ایس ناظمین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اجلاس میں امیرسندھ علامہ غلام غوث بغدادی، ناظم اعلیٰ سندھصوفی یحییٰ قادری، امیرکراچی علامہ رضی حسینی، ناظم علماء بورڈ مفتی مبارک عباسی، رکن سندھاسمبلی مفتی قاسم فخری، امیرضلع غربی علامہ ارشاد قریشی، امیر ضلع ملیر علامہ عبد السمیع نیازی، امیرضلع جنوبی کاشف قادری، امیرضلع شرقی شاکر چنائے، امیر ضلع کورنگی علامہ رانا ساجد محمود، امیر ضلع وسطی مفتی عمر فاروق قادری اور کراچی ڈویژن کے تمام پی ایس ناظمین بھی موجود تھے۔ علامہ خادم حسین رضوی نے مزید کہا کہ ہم مولوی کی حکومت نہیں بلکہ دین کی حکومت کے لیے کام کررہے ہیں، یہ علیحدہ بات ہے کہ دین کی حکومت وہی لوگ لاسکتے ہیں جن کو دین کا علم ہو، تحریک لبیک پاکستان اسلام کے نظام عدل کے نفاذ کے لیے کام کررہی ہے، اسلام کے نظام معیشت میں سود کی کوئی گنجائش نہیں ہے، ظالمانہ ٹیکسوں کی کوئی گنجائش نہیں ہے، یہاں حکومت مہنگائی ختم کرنے کے نام پر مزید مہنگائی کررہی ہے، قرضے اتارنے کے نام پر مزید قرضوں کا بوجھ بڑھایا جارہا ہے، یہ غلط نظام ہے، تحریک لبیک اس نظام کی اصلاح کرنا چاہتی ہے۔قومی دولت لوٹنے والے حکمرانوں کو جیل میں پروٹوکول دینے سے کبھی لوٹی ہوئی دولت کی ریکوری نہیں ہوسکے گی، اگر قومی دولت کی ریکوری کرنی ہو تو جس بیرک میں مجھے قید رکھا گیا تھا، اس بیرک میں کرپٹ سیاست دانوں کو قید کریں گے تو جلد ہی تمام دولت کی ریکوری ہوجائے گی، جیل میں پرتعیش سہولیات فراہم کرنے سے قومی دولت لوٹنے والوں کا احتساب ممکن نہیں۔