’ آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ ‘ میں گفتگو کرتے ہوئےسابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ بےروزگاری کی شرح میں اضافہ متوقع تھا کیونکہ معاشی گروتھ نہیں ہورہی۔
انہوں نے کہا کہ لمحہ فکریہ ہے کہ دنیا میں عزت بڑھنے کے باوجود ہم ایک پیسے کی سرمایہ کاری نہیں لا پارہے۔
سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ادارہ جاتی اصلاحات کیے بغیر 6 فیصد کی گروتھ کے دور دور تک آثار نظر نہیں آر ہے، ہم 50 ہزار کمانے والے سے ٹیکس لیتے ہیں اور ہزار ایکڑ زمین والے سے نہیں لیتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی صنعت کا رکو ایکسپورٹ کے قابل بنانے کے لیے ٹیکس ریٹ کے ساتھ ساتھ بجلی اور گیس کی قیمتیں بھی کم کرنا ہوں گی ۔