سپریم کورٹ نے سیاسی جماعتوں کے وکلاء کو اپنی قیادت سے ہدایت لینے کا وقت دے دیا۔ جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دئیے کہ سیاسی قائدین سے مشورہ کرکے الیکشن کی متوقع تاریخ سے آگاہ کریں۔ میرے پنچائتی دماغ میں یہ خیال آیا ہے۔جمہوریت کی یہ ہی منشاہ ہے فریقین لچک دکھائیں۔سیاسی قائدین سے مشورہ کر کے الیکشن کی متوقع تاریخ سے آگاہ کریں۔
جمہوریت کا تقاضا یہ ہے کہ مل بیٹھ کہ الیکشن کی تاریخ طے کریں۔ قانونی باتوں کو ایک طرف رکھ کر ملک کا سوچیں۔ ملک کو آگے رکھ کر سوچیں گے تو حل نکل ہی آئےگا۔ جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دئیے کہ اصل طریقہ یہ ہی ہے کہ مل کہ فیصلہ کیا جائے۔
اس موقع پر فاروق نائیک نے کل تک سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کردی۔ فاروق ایچ نائیک نے کہا وزیراعظم ،آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان سے مشاورت کرنی ہے۔ جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ آج مقدمہ نمٹانا چاہتے ہیں۔ عدالت کا سارا کام اس مقدمہ کی وجہ سے رکا ہوا ہے۔
چیف جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت 4 بجے تک کیلئے ملتوی کردی۔سپریم کورٹ کے بینچ میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر ، جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس محمد علی مظہر شامل ہیں۔