لاہور: قومی کرکٹر حسن علی نے بھارتی لڑکی سے شادی کے بعد ’ امن کی آشا‘ پر انتہائی فلسفیانہ اور شاعرانہ انداز میں بات کی لیکن پاکستانیوں کو ان کا یہ انداز کچھ خاص پسند نہیں آیا اور انہیں کھری کھری سنادیں۔حسن علی نے اپنی شادی کے فوٹو شوٹ کی تصویر ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے لکھا ’ کسی نے سچ ہی کہا ہے کہ محبت کی کوئی حد ، کوئی سرحد نہیں ہوتی۔آج ہم رنگوں میں اتنے بکھرے ہیں ، یہ بھول گئے کہ جو رنگ تیرے پرچم میں ہے وہ ہی رنگ میرے پرچم میں ہے،دولت ، ذات ، خود غرضی کو ہم نے اپنی محبت کی چادر سے ڈھکا ہے ، خدا اس چادر کو ہمیشہ سلامت رکھنا‘۔ Kisi ne sach hi kaha hai mohabat ki koi had koi sarhad nahi hoti.Aaj hum rango me itne bikhre hai,ye bhul gaye ki jo rang tere parchm me hai wo hi rang mere parchm me hai.Daulat,zaat,khudgarzi ko humne apni mohabat ki chadar se dhaka hai, khuda is chadar ko humesha salamat rakhna pic.twitter.com/64tbwvD1CR— Hassan Ali 🇵🇰 (@RealHa55an) August 26, 2019 حسن علی کی جانب سے ہم رنگ پرچم کا فلسفہ پیش کیا گیا تو پاکستانیوں نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا اور کھری کھری سنادیں۔ ایک سوشل میڈیا صارف نے قومی کرکٹر کو جواب دیتے ہوئے کہا ’ فرق یہ ہے کہ میرے پرچم پر بے گناہ کشمیریوں کا خون نہیں ہے اور ان کا پرچم میرے بہن بھائیوں کے خون سے تر ہے ، اور میرے لیے یہ فرق ہر ایک فرق سے بڑھ کر ہ ایک اور سوشل میڈیا صارف نے لکھا ’ اپنی محبوب بیوی کی چوڑیوں کی کھنک کے علاوہ کچھ اور بھی سن ، سن کے کس طرح کشمیری چیخ چیخ کر انڈیا کی درندگی کی داستانیں سناتے ہیں ، سن کے کس طرح کشمیرکی شہزادیاں اپنی لٹتی عزت کو بچانے کےلئے پکار رہی ہیں۔ سن کے کس طرح ایک معصوم اپنے والد ، اپنی ماں ، اپنی بہن کے جنازے سے لپٹ کر رو رہا ہے‘۔