تازہ ترین

اپوزیشن اگر قوانین توڑنے گی تو قانون حرکت میں آئے گا

اپوزیشن-اگر-قوانین-توڑنے-گی-تو-قانون-حرکت-میں-آئے-گا

 اے پی سی ہو چکی اور اس میں جو فیصلے کیے گئے تھے ان میں سے صرف ایک پر عملدرآمد ہو ا ہے اور باقی سارے فیصلے دھرے کے دھرے رہ گئے۔اپوزیشن جماعتوں نے رہبر کمیٹی کی داغ بیل ڈال لی ہے اور ساتھ ہی ساتھ ملک بھر میں عوامی آگاہی مہم کے حوالے سے جلسے بھی کیے جا رہے ہیں مگر راہبر کمیٹی نے چیئرمین سینٹ ہٹانے کے لیے جس طرح سے اپنا کام کرنا تھا وہ ابھی تک ہوتا نظر نہیں آتا۔ ن لیگ اور پیپلز پارٹی میں چیئرمین سینٹ ہٹانے کے لیے اتفاق تو ہو چکا ہے اور ان کے پاس نمبر گیم بھی ٹھیک ہے مگر پھر بھی نجانے کیا مجبوری یامصلحت آڑے آ رہی ہے کہ وہ چیئرمین سینٹ ہٹانے میں کامیاب ہوتے نظر نہیں آتے۔ اپوزیشن پارٹیوں نے یہ بھی فیصلہ کیا تھا کہ ملک بھر میں جلسے کرنے کے بعد حکومت کے خلاف ایک زبردست احتجاجی تحریک شروع کر کے اسلام آباد کا رخ کیا جائے گا مگر اس حوالے سے بھی گراﺅند پر کچھ نظر نہیں آتا۔جبکہ اپوزیشن کی پالیسیوں اور جلسوں کے حوالے سے حکومت میں بھی کسی حد تک تشویش پائی جاتی ہے مگر وہ کہیں بھی اس بات کا اظہار کرتے نظر نہیں آتے۔ جس بھی حکومتی ترجمان سے اپوزیشن کے احتجاجی اور ملک گیر مہم سے پوچھا جائے تو ان کا یہی جواب ہوتا ہے کہ اس سے حکومت پر کوئی اثر نہیں ہو گا۔اپوزیشن کے احتجاج کے حوالے سے نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے نعیم الحق نے کہا کہ موجودہ چیئرمین سینیٹ اچھا کردار ادا کررہے ہیں اور نئے چیئرمین سینیٹ کے لیے اپوزیشن کسی ایک نام پر متفق نہیں ہوسکی ہے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن قوانین کے تحت احتجاج کرتی ہے تو اس کی مخالفت نہیں کریں گے لیکن قوانین توڑنے کی کوشش کی تو قانون حرکت میں آئے گا۔وزیراعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھاکہ حکومت کو اپوزیشن کے احتجاج کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔

زیادہ پڑھی جانےوالی خبریں