سری نگر : مودی سرکار نے متعصبانہ اقدام کےتحت کشمیریوں کی زمین ہتھیاناشروع کردی اور چھ ہزارایکڑزمین بھارتی اورعالمی سرمایہ کاروں کو دینےکافیصلہ کرلیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں کرفیواورلاک ڈاؤن کوایک سوچھیانوےروزہوگئے، وادی میں انٹرنیٹ اورموبائل سروس بدستورمعطل ہے اور تعلیمی ادارے اور کاروباری مراکزبندہیں۔کشمیرمیڈیا سروس کےمطابق بھارتی فورسز نے بارہ ہزارکشمیریوں کوگرفتارکررکھاہے، جن میں اکثریت نوجوانوں کی ہے، گرفتار افرادمیں آسیہ اندرابی،یاسین ملک اوردیگرحریت رہنمابھی شامل ہیں۔مودی سرکارنےمتعصبانہ اقدام کےتحت کشمیریوں کی زمین ہتھیاناشروع کردی ہے اور چھ ہزارایکڑزمین بھارتی اورعالمی سرمایہ کاروں کو دینےکافیصلہ کرلیا ہے ۔ مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔یاد رہے گذشتہ روز امریکی سینیٹر لنزے گراہم سمیت چار سینیٹرز نے وزیر خارجہ مائیک پومپیو کو خط ارسال کیا تھا ، جس میں مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے لاک ڈاؤن اور صورتحال پر گہری تشویش اظہار کیا گیا۔امریکی سینیٹرز نے خط میں کہا تھا کہ ’مقبوضہ کشمیر میں لگائی جانے والی پابندیوں اور لاک ڈاؤن کے سنگین نتائج ہوں گے کیونکہ بھارت نے مقبوضہ وادی میں طویل عرصے مواصلات اور انٹرنیٹ پر پابندی عائد کی ہوئی ہے‘۔