تازہ ترین

ایک ماہ کے اندر اسمبلیاں مدت پوری کرکے تحلیل ہو جائیں گی،وفاقی وزیر دفاع

Within a month, the assemblies will be dissolved after completing the term, Federal Defense Minister

عوام اپنے ووت کی طاقت کے ذریعے آنے والے حکمرانوں کو چنیں گے،خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ایک ماہ کے اندر اسمبلیاں مدت پوری کرکے تحلیل ہو جائیں گی،عوام اپنے ووت کی طاقت کے ذریعے آنے والے حکمرانوں کو چنیں گے۔

سیالکوٹ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ملک میں عام انتخابات کی تیاری کا تقریباً آغاز ہو چکا ہے، عوام اپنے ووٹ کی طاقت سے آنے والے حکمرانوں کو منتخب کرینگے،پاکستان مسلم لیگ (ن )میں ٹکٹوں کی تقسیم کا سلسلہ بھی جلد شروع ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی سیاسی جماعتیں عام انتخابات کے لیے مشترکہ امیدوار لانے یا سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا لائحہ عمل اپنائیں گی۔

وفاقی وزیر دفاع نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ ہم نے نہایت ہی مشکل حالات میں حکومت سنبھالی، ہمارے پاس چوائس تھی کی فوری طورپر اسمبلیاں تحلیل کردیتے تاہم ایسا کرنے سے معیشت مزید تباہ ہوجاتی اور ملک 14ماہ قبل ہی ڈیفالٹ ہوجاتا،14 ماہ کی تگ و دو کے بعد ہم نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، ہم نے ملکی معیشت کا سنبھالنے کے لیے فوری طور پر اسمبلیاں تحلیل نہیں کیں اور یہی وجہ ہے کہ ملک آہستہ آہستہ بہتری کی جانب گامزن ہے، ہم پرعزم ہیں بہت جلد ملک کو اندھیروں سے نکالنے میں کامیاب ہو جائیں گے،

انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے غلط سیاسی فیصلوں کی وجہ سے ان کی حکومت گئی، اس شخص نے اتنی غلطیاں کیں جس کے ڈپریشن میں اس نے 9 مئی کا پلان بنایا، 9 مئی ملکی تاریخ کا سیاہ دن تھا، اس نے ریاست کو للکارا، دیکھیں تو سہی اس کے اہداف کیا تھے، اس نے دشمنوں کی طرح کردار ادا کیا، اس شخص نے دفاع کے ضامن ادارے کو للکارا، اسے اس کی قیمت ادا کرنی پڑے گی تااکہ اگر کسی کی یہ غلط فہمی ہے کہ ہمارے دفاع کے ضامن ادارے کو للکارا جا سکتا ہے تو وہ ختم ہو جائے کیونکہ ملکی دفاع کے ضامن ادارے کے پیچھے پوری قوم کھڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک اس لیے کامیاب ہوئی کہ پی ٹی آئی نے اپنے دوستوں کا بھی لحاظ نہ رکھا، ہم نے پی ٹی آئی کے دوستوں کو عدم اعتماد میں استعمال نہیں کیا بلکہ ان کے اتحادیوں کے ذریعے عدم اعتماد کی تحریک کامیاب بنائی۔ چیئرمین پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس شخص نے اپنے ساتھیوں کے روکنے کے باوجود اسمبلیاں تحلیل کرکے حکمرانی کا تاج چھوڑا، اس نے بے وقوفی کرکے حکمرانی کا تاج سر سے ہٹاکر بالٹی سر پرلے لی۔

زیادہ پڑھی جانےوالی خبریں