موجودہ حکومتی حلیف جماعتوں پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن میں آئندہ الکشن میں کامیابی کے حصول کی کوششوں کے حوالے سے مقابلہ بازی شروع ہو گئی ہے اور دنوں جماعتوں کی جانب سے الیکٹیبلز کو اپنی جماعتوں میں شامل کرنے کا مقابلہ بلوچستان تک پہنچ گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے بعد ن لیگ کی نظریں بھی بلوچستان کے الیکٹیبلز پر مرکوز ہو گئی ہیں اور اس نے بلوچستان کے اہم ارکان اسمبلی سے ن لیگ میں رابطے کیے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ یہ رابطے اپنے اپنے حلقوں کے الیکٹیبلز آزاد اور بعض بلوچ قوم پرست رہنماؤں سے کیے گئے ہیں تاہم ن لیگ کو ابھی اس جانب سے کوئی حتمی جواب نہیں دیا گیا ہے بلکہ اس پر غور کرنے کے لیے وقت مانگا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق جن سیاسی وقوم پرست رہنماؤں سے رابطے کیے گئے ہیں وہ موجودہ حکومت کے اختتام پر نگراں حکومت اور الیکشن کے اعلان کا انتظار کر رہے ہیں جس کے بعد ہی وہ اس حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ کریں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ دبئی میں پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی قیادت میں اس بات پر اتفاق ہوگیا ہے کہ آئندہ الیکشن کے نتیجے میں جس جماعت کو بھی چاہے ایک رکن ہی برتری ہوگی اس کو حکومت بنانے کا موقع دیا جائے گا اور دوسری جماعت اس کو سپورٹ کرے گی۔