تفصیلات کے مطابق ملکی وے میں ہمارے سورج کے علاوہ بھی اربوں ستارے اور نظام ہائے شمسی موجود ہیں جن میں ایلفا سینٹوری قریب ترین ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ملکی وے میں 100 سے 400 ارب تک نظامِ شمسی ہوسکتے ہیں۔
کل 28 مارچ کو سورج غروب ہونے کے بعد عطارد، زہرہ، مریخ، مشتری اور یورنیس چاند کے ساتھ ایک ہی قطار میں نہ صرف نظر آئیں گے بلکہ دنیا بھر سے ان کا نظارہ کیا جاسکے گا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نظارہ عین غروبِ آفتاب کے مقام پر ہوگا۔
غروبِ آفتاب کے مقام پر مشتری چمکتا ہوا جبکہ عطارد کافی حد تک مدھم ہوگا۔ زہرہ آسمان پر سب سے زیادہ آسانی سے نظر آئے گا تاہم اس کے قریب ہی یورنیس دوربین سے دیکھا جاسکے گا۔ مریخ کافی روشن اور چاند کے قریب ہوگا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ 29 اور 30 مارچ کو مشتری کے علاوہ باقی سیارے نظر آئیں گے۔ ہر چند سال بعد سیارے اس طرح اکٹھے ہوجایا کرتے ہیں تاہم ایک سیدھی لائن میں سیاروں کے اکٹھے ہونے کے امکانات کم ہوا کرتے ہیں۔
جون 2022 میں عطارد، زہرہ، مریخ، مشتری اور زحل ایک ساتھ نظر آئے تھے۔ نظامِ شمسی میں مشتری سب سے بڑا سیارہ ہے جبکہ مریخ کو اس کی مٹی کی رنگت سرخ ہونے کے باعث سرخ سیارہ بھی کہا جاتا ہے۔