اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں خواتین کا استحصال کرنے والے ماہرِ نفسیات کو بے نقاب کردیا۔ معروف صحافی اقرار الحسن نے خواتین کے ساتھ ہونے والی جنسی زیادتی کے حوالے سے ایک خصوصی پروگرام کیا جس میں قانونی ماہر، شعبہ طب سے وابستہ اور مذہبی شخصیات نے شرکت کی۔ اقرار الحسن نے بتایا کہ اسلام آباد میں نفسیاتی امراض کا مشہور ڈاکٹر دراصل جنسی درندہ ہے، جس نے اپنے پاس پریشانی کے عالم میں آنے والی خواتین مریضوں اور طالبات کو بھی نہ بخشا۔ اس ڈاکٹر کے رویے اور جنسی استحصال کے حوالے سے مسلسل شکایات موصول ہورہیں تھیں جس کے بعد اسٹنگ آپریشن کے لیے ایک مریضہ کا اس معالج سے رابطہ کرایا گیا۔ اس مریضہ نے ڈاکٹر کی نازیبا گفتگو کو ریکارڈ کیا جس کو ڈاکٹر کے سامنے بطور ثبوت پیش کیا گیا۔ تمام شواہد اور ثبوت آنے کے بعد اقرار الحسن پولیس کے ہمراہ ڈاکٹر کے پاس پہنچے جو اپنے گناہوں کے انکاری تھا اور ان پر دلائل بھی دے رہے تھے۔ ڈاکٹر کی ریکارڈ کی گئی خفیہ ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ کس طرح مریضہ کو استعمال کرنا چاہتا تھا، گفتگو کے دوران اُس نے مریضہ سے غیر اخلاقی باتیں بھی کیں۔ اقرار الحسن جب مریضہ اور پولیس کے ہمراہ نام نہاد ڈاکٹر کے پاس پہنچے تو وہ مریضہ کو پہچان گیا اور اپنی باتوں سے انکار کرتے ہوئے اُن پر دلائل بھی پیش کیے۔ ڈاکٹر نے بتایا کہ ’یہ خاتون پہلی بار میرے پاس نہیں آئیں بلکہ چار بار آچکی ہیں، انہوں نے میرے اوپر بے بنیاد الزام عائد کیا‘۔ ڈاکٹر نے اپنی نازیبا گفتگو پر دلیل دیتے ہوئے کہا کہ ’یہ ساری بے بنیاد چیزیں ہیں، اس گفتگو میں کہیں بھی جنسی باتیں شامل نہیں اور نہ ہی خاتون کے ساتھ کچھ کیا تھا‘۔