برسلز: بنیادی انسانی حقوق کے علمبردار بین الاقوامی ادارے اقوامِ متحدہ نے مقبوضہ فلسطین پر قابض یہودی بستیوں سے کاروبار کرنے والی 112 کمپنیوں کو بلیک لسٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اقوامِ متحدہ نے مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے میں قائم غیر قانونی یہودی بستیوں سے تجارت کرنے والی 112 کمپنیاں بلیک لسٹ کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ مذکورہ کمپنیاں فلسطینی زمین پر اسرائیل کے ناجائز قبضے کو برقرار رکھنے کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں۔ عالمی ادارے اقوامِ متحدہ نے انسانی حقوق کونسل کی جانب سے فہرست جاری کردی جس کے مطابق بلیک لسٹ 112 کمپنیوں میں سے 94 اسرائیل جبکہ 18 دیگر ممالک سے تعلق رکھتی ہیں۔ عالمی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکا کے شدید دباؤ کے باوجود بھی اقوامِ متحدہ کی جانب سے فہرست کا اجراء حیرت انگیز ہے۔ امریکا کا مؤقف ہے کہ فلسطین میں غیر قانونی بستیوں میں کام کرنے والی کمپنیوں کی فہرست کا اجراء اسرائیل کے خلاف تعصب کا عکاس ہے۔ گزشتہ 2 ہفتوں سے امریکا کی جو بائیڈن حکومت نے اقوامِ متحدہ پر دباؤ ڈال رکھا تھا کہ وہ بلیک لسٹ کمپنیوں کی فہرست اپ ڈیٹ کرنے سے باز رہے۔ ترجمان امریکی محکمۂ خارجہ ویدانت پٹیل کا کہنا ہے کہ امریکا فہرست کو اپ ڈیٹ کرنے سے متعلق کسی بھی اقدام کی مخالفت جاری رکھے گا۔ ہم نے اقوامِ متحدہ انسانی حقوق کمشنر سے واقعے پر ناپسندیدگی کا اظہار بھی کیا۔ اس ڈیٹا بیس سے صرف اسرائیل مخالف تعصب کو تقویت ملتی ہے۔